Follw Us on:

72 گھنٹوں میں اہم کیسز حل کرنے والی پاکستانی پولیس افسر نے ’عالمی تحقیقاتی ایوارڈ‘ حاصل کر لیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Anum khan

پاکستانی خاتون پولیس آفیسر نے محض 72 گھنٹوں میں دو قتل کے کیسز حل کر کے عالمی تحقیقاتی ایوارڈ اپنے نام کر لیا۔

دبئی میں منعقدہ ’ایکسی لینس اِن کرمنل انویسٹی گیشن‘ میں ورلڈ سمٹ ایوارڈ 2025 پاکستانی خاتون آفیسر اے ایس پی انعم خان محمد شیر خان کو دیا گیا۔

دنیا بھر کے 900 سے زائد کیسز میں سے انعم خان پاکستانی خاتون پولیس آفسیر کو غیر معمولی صلاحیتوں کی بنا پر منتخب کیا گیا۔ انعم خان نے محض تین دنوں میں دو اہم قتل کے کیسز کو کامیابی سے حل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: صرف تین مہینوں میں فیملی عدالتوں کے کیسز میں ریکارڈ اضافہ، معاشرتی شعور یا بڑھتے مسائل؟

انتطامیہ کے مطابق ، انعم خان کا انتخاب دنیا بھر سے موصول ہونے والی 900 سے زائد تحقیقاتی رپورٹس کی جانچ پڑتال کے بعد ہوا ہے جو انعم خان کی تحقیقاتی صلاحیتوں کو ظاہر کرتا ہے۔

انعم خان کو جن دو کیسز پر ایوارڈ دیا گیا اس میں پہلا کیس، گھریلو ملازمہ 12 سالہ عائشہ بی بی کے قتل کی تفتیش کا تھا، جسے بے رحمانہ طریقے سے قتل کر دیا گیا تھا، صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا کی پولیس نے محض تین دن میں ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔

دوسرا کیس نوجوان محسن کے قتل میں ملوث افراد کی گرفتاری کا تھا جس کو آفیسر انعم خان نے صرف 24 گھنٹوں میں ممکن بنایا تھا۔ انعم خان کو قابلیت کی بنا پر پنجاب پولیس کی جانب سے تعریفی اسناد اور اعزازات دیے جاچکے ہیں۔
واضع رہے یہ پہلا موقع ہے جس میں کسی پاکستانی خاتوں پولیس آفسیرکو ایسے ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

دبئی میں ایوارڈ حاصل کرنے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انعم خان نے کہا کہ “یہ پاکستان اور پنجاب پولیس کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے۔ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں اپنے ملک کی نمائندگی کر رہی ہوں اور یہ ثابت کر رہی ہوں کہ ہم نہ صرف امن و امان برقرار رکھ سکتے ہیں بلکہ عالمی معیار کی پولیسنگ کے قابل بھی ہیں۔ یہ ایوارڈ میری پوری ٹیم اور ہماری اقدار کو خراجِ تحسین ہے۔”

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس