ڈیوڈ لیمی نے اپنے حالیہ بیان میں دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور انڈیا پر زور دیں گے کہ وہ سندھ طاس معاہدے کی مکمل پاسداری کریں۔
انہوں نے واضح کیا کہ برطانیہ، امریکا اور خلیجی ممالک کے ساتھ مل کر پاکستان اور انڈیا کی جنگ بندی کو پائیدار بنانے کے لیے عملی اقدامات کر رہا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام صرف اعتماد سازی کے مؤثر اقدامات سے ممکن ہے اور برطانیہ اس ضمن میں دونوں ممالک کے ساتھ تعاون بڑھا رہا ہے۔
سندھ طاس معاہدے سے متعلق انڈین اقدامات پر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عالمی قوانین کی پاسداری ہر فریق کی ذمہ داری ہے اور برطانیہ اس معاہدے کی روح کے مطابق تمام فریقین پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنے وعدے پورے کریں۔
لازمی پڑھیں: ’ایک سنگین جنگی جرم‘، امن مذاکرات کے چند ہی گھنٹے بعد روس کا یوکرین پر حملہ
پاکستانی دفتر خارجہ نے برطانوی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ پاکستان کا قریبی دوست اور اہم شراکت دار ہے جس نے ہمیشہ خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے مثبت کردار ادا کیا ہے۔
اس کے علاوہ دفتر خارجہ کے ترجمان نے ترکیہ اور آذربائیجان کو بھی پاکستان کے قابل اعتماد شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوامی سطح پر بھی پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات گہرے اور مضبوط ہیں۔
مزید پڑھیں: جوہری مذاکرات جاری رکھیں گے مگر کسی امریکی دھمکی سے نہیں ڈرتے، ایرانی صدر