Follw Us on:

عرب ممالک کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

حسیب احمد
حسیب احمد
Arab ijlas
عرب سربراہ اجلاس

بغداد میں ہونے والے عرب سربراہی اجلاس میں عرب رہنماؤں نے اسرائیل کے غزہ پر شدید ترین حملوں کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

اجلاس میں فلسطینی شہداء کی مسلسل بڑھتی ہوئی تعداد پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا جبکہ اسرائیل پر الزام لگایا گیا کہ وہ فلسطینیوں کو مکمل طور پر غزہ سے بے دخل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اسرائیلی کارروائیوں کو “منظم جرائم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد فلسطینیوں کا مکمل خاتمہ اور غزہ میں ان کی موجودگی کا خاتمہ ہے۔

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی اس اجلاس کی میزبانی کر رہے تھے، انہوں نے اسرائیل پر براہ راست نسل کشی کا الزام عائد کیا۔

اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے بھی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کی اجتماعی سزا کسی صورت قابل جواز نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کی خاموشی قابل افسوس ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو فوری اقدامات اٹھانے چاہییں۔

لازمی پڑھیں: مودی کی پاکستانی دریاؤں سے ’پانی چوری‘ میں تیزی، سندھ طاس معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی کیسے کی جارہی ہے؟

اسرائیل نے مارچ میں چھ ہفتے کی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد غزہ کا مکمل محاصرہ کرتے ہوئے اپنی فوجی کارروائیوں کا دوبارہ آغاز کیا۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ صرف حماس کے عسکری اور حکومتی ڈھانچے کو ختم کرنا چاہتا ہے جبکہ حماس شہری آبادی کے اندر چھپنے کے الزامات کی تردید کرتا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کی 2.3 ملین آبادی میں سے تقریباً تمام افراد اپنے گھروں سے بےدخل ہو چکے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق شہداء کی تعداد 53,000 سے تجاوز کر چکی ہے۔ اس بربریت کے دوران انسانی ہمدردی کی امداد کی فراہمی بھی بند ہے جبکہ خوراک اور ادویات کی بھی شدید قلت ہے۔

اجلاس کے دوران عراقی وزیر اعظم نے عرب ریاستوں کی تعمیر نو کے لیے ایک فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا جس کے تحت ابتدائی طور پر غزہ اور لبنان کے لیے 2 کروڑ ڈالرز کی امداد فراہم کی جائے گی۔

لبنان میں گزشتہ سال اسرائیل کی حزب اللہ کے خلاف کارروائی سے جنوبی علاقے مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔

اس تمام تر صورت حال کے باوجود اسرائیل کو امریکا کی کھلی حمایت حاصل ہے جبکہ عالمی برادری فلسطینی شہداء کے خون اور تباہی پر شرمناک خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

مزید پڑھیں: ہم پاکستان اور انڈیا پرزور دیں گے کہ وہ سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کریں، برطانوی وزیرخارجہ 

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس