انڈیا کی معروف ٹریول وی لاگر جیوتی ملہوترا کو ایک پاکستانی شہری سے مبینہ روابط اور حساس معلومات کے تبادلے کے الزامات کے تحت گرفتار کر لیا گیا ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو نے اے این آئی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جیوتی ملہوترا نے دہلی میں ایک پاکستانی افسر سے ملاقات کی اور مبینہ طور پر دو بار پاکستان کا سفر بھی کیا۔
ہریانہ پولیس کے مطابق جیوتی ملہوترا کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور انڈیا نیا سَنگھتا (بی این ایس) کی دفعہ 152 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے، جو قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے سے متعلق ہے۔
ڈی ایس پی کمل جیت کے مطابق “جیوتی ملہوترا مسلسل ایک پاکستانی شہری کے ساتھ رابطے میں تھیں، ان کے موبائل فون اور لیپ ٹاپ سے کچھ مشکوک مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔”
مزید پڑھیں: پاکستان اسلام کی بنیاد پر بنا، کسی سیاستدان یا آرمی چیف کے لیے نہیں، حافظ نعیم الرحمان
واضح رہے کہ پولیس کا کہنا ہے کہ جیوتی کو پانچ روزہ ریمانڈ پر لیا گیا ہے اور ان سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔
جیوتی ملہوترا کون ہیں؟
بی بی سی اردو کے مطابق جیوتی ملہوترا کا تعلق انڈین ریاست ہریانہ کے ضلع حصار سے ہے اور وہ ایک معروف ٹریول وی لاگر کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ سوشل میڈیا پر ان کی بڑی فین فالوئنگ ہے، جن میں یوٹیوب پر 3.5 لاکھ سبسکرائبرز، جب کہ انسٹاگرام پر ایک لاکھ سے زائد فالوورز شامل ہیں۔
ان کے سوشل میڈیا چینلز پر پاکستان کے مختلف شہروں کے سفر کی ویڈیوز موجود ہیں، جن میں وہ پاکستانی عوام سے دوستانہ بات چیت کرتی، کھانے پینے کی اشیاء خریدتی اور دونوں ملکوں کی قیمتوں کا موازنہ کرتی نظر آتی ہیں۔
انسٹاگرام پر ایک ویڈیو میں وہ پاکستان میں ایک دکاندار سے سگریٹ اور چپس کی قیمت دریافت کر رہی ہیں، جب کہ ایک اور کلپ میں انہیں چائے پیتے ہوئے اور اس کی قیمت کا تقابل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور، مصری شاہ میں رنگ سازی کی آڑ میں وارداتیں کرنے والا گینگ گرفتار
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں انڈین میڈیا کی جانب سے انڈین پنجاب میں 2 افراد کو مبینہ طور پر پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
انڈین میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ دونوں افراد پر پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کے لیے جاسوسی کا الزام ہے، ایک ملزم پر انڈین فوج کی نقل و حرکت کی معلومات لیک کرنے کا الزام ہے۔ انڈین میڈیا کے مطابق جاسوسی کے الزام میں گرفتار2 افراد میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
دوسری جانب انڈین پالیسیوں اور حالیہ بھارت جنگ پر سوالات اٹھانے کی پاداش میں مقبوضہ کشمیر میں بھی 23 افراد کو گرفتار کرکے مختلف جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
کشمیری میڈیا کے مطابق انڈین فورسز نے سری نگر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر بدنام زمانہ قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جن افراد کو گرفتار کیا ہے ان پر آن لائن سرگرمیوں میں انڈیا کی مخالفت یا انڈین موقف کے ںرخلسف رائے رکھنے کا الزام لگایا گیا ہے۔