Follw Us on:

نور مقدم قتل کیس: ملزم ظاہر جعفر کی اپیل مسترد، مقدمہ ہے کیا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Noor muqadam case
نور مقدم قتل کیس

نور مقدم قتل کیس میں سپریم کورٹ نے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سزائے موت برقرار رکھنے کا فیصلہ سنا دیا ہے۔

عدالت عظمیٰ نے قرار دیا کہ ٹرائل اور ہائیکورٹ کے فیصلے قانون کے عین مطابق تھے اور اس میں مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں بنتی۔

پیر کے روز سماعت کے دوران ظاہر جعفر کے وکیل سلمان صفدر نے مؤقف اختیار کیا کہ استغاثہ کا پورا کیس سی سی ٹی وی فوٹیج اور ڈی وی آر پر مبنی ہے اور ان شواہد کا قابل قبول ہونا ضروری ہے۔

وکیل نے مزید کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جو فوٹیج چلائی گئی، وہ مکمل طور پر چل نہ سکی۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ جس فوٹیج پر اعتراض کیا جا رہا ہے اُسے خود دفاع نے تسلیم کیا ہے۔

پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ میں بھی واضح کیا گیا کہ ویڈیو میں کوئی ٹیمپرنگ یا انسانی مداخلت نہیں ہوئی۔ ویڈیو براہ راست سی سی ٹی وی کیمرے سے حاصل کی گئی، جو ناقابل تردید ثبوت ہے۔

لازمی پڑھیں: سکھوں کے مقدس مقامات کے محافظ، گولڈن ٹیمپل پر حملے کا انڈین الزام مسترد کرتے ہیں، پاکستان 

کیس میں شریک دیگر ملزمان، چوکیدار اور مالی کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ اُن کے مؤکلوں کو محض مقتولہ کو جانے سے روکنے کے الزام پر دس دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

اس پر جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ اگر وہ مقتولہ کو نہ روکتے تو شاید معاملہ کچھ اور ہوتا۔

دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا اور پھر سناتے ہوئے ظاہر جعفر کی سزائے موت برقرار رکھنے کا حکم جاری کر دیا۔

اس کے ساتھ ہی عدالت نے چوکیدار اور مالی کی سزاؤں میں نرمی کرتے ہوئے قید کی مدت میں کمی کر دی۔

یاد رہے کہ یہ واقعہ 2021 میں پیش آیا تھا جب اسلام آباد میں ظاہر جعفر نے نور مقدم کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا تھا۔

ٹرائل کورٹ نے جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی، جسے بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی برقرار رکھا تھا۔

سپریم کورٹ سے رجوع کے بعد اب یہ اپیل بھی خارج کر دی گئی ہے یوں انصاف کا ایک اہم مرحلہ اپنے انجام کو پہنچا۔

مزید پڑھیں: پاکستان، چین ذمہ دار ممالک، عوام کی فلاح و بہبود ترجیح ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس