یونیورسٹی آف سرگودھا میں ہونہار طلبہ کے لیے اسکالرشپ اور لیپ ٹاپ تقسیم کی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے خصوصی شرکت کی۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ سرگودھا ڈویژن میں دل کے مریضوں کے لیے کوئی سرکاری اسپتال موجود نہیں تھا، لیکن اب نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ ایک پل کا افتتاح کرکے تقریب میں آئی ہیں، جو صرف آٹھ ماہ میں مکمل کیا گیا اور اسے نواز شریف کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سال بعد سرگودھا ڈویژن کا ہر شہر اور ضلع بدلا ہوا اور بہتر نظر آئے گا۔
انہوں نے طلبہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ انہیں لیپ ٹاپ ملنے پر شکریہ ادا کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ ان کا حق ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ کوئی بھی بیٹی تعلیم سے محروم نہیں رہے گی۔ ہونہار اسکالرشپ پروگرام کو تیس ہزار سے بڑھا کر پچاس ہزار کر دیا گیا ہے اور اگلے سال مزید اضافہ کیا جائے گا۔ وہ اب تک اٹھارہ ہزار الیکٹرک بائیکس فراہم کر چکی ہیں اور سوچ رہی ہیں کہ چارجنگ اسٹیشنز کی تعداد بڑھا کر بائیکس کی فراہمی میں بھی اضافہ کیا جائے۔ اس سال ایک لاکھ لیپ ٹاپ دیے جا رہے ہیں جبکہ اگلے پانچ برسوں میں پانچ لاکھ لیپ ٹاپ دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔
لازمی پڑھیں: خضدار: سکول پر دہشت گردوں کا حملہ، چار بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
مریم نواز نے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کو بھی سراہا اور بتایا کہ اس سال پنجاب بھر میں پچاس ہزار نئے کلاس رومز تعمیر کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب پنجاب کا کوئی اسکول ایسا نہیں ہوگا جہاں صاف پانی یا بیت الخلا کی سہولت نہ ہو، اور کسی بچے کو زمین پر نہیں بیٹھنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ جو وعدہ کرتی ہیں، پورا کرتی ہیں کیونکہ وہ نواز شریف کی بیٹی ہیں۔ چھ ہزار اسکولوں میں مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹر لیبز قائم کی جا رہی ہیں تاکہ طلبہ کو جدید تعلیم دی جا سکے۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ نوجوانوں کو پڑھائی کے بعد روزگار اور کاروبار کے لیے مکمل سہولیات فراہم کی جائیں۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ چند ماہ پہلے آسان کاروبار اسکیم شروع کی گئی اور تین ماہ میں ایک لاکھ سے زائد افراد کو کاروبار کے لیے اربوں روپے کے قرض دیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے پاس پہلے بھی یہی پیسہ تھا، فرق صرف یہ ہے کہ اب یہ عوام پر خرچ ہو رہا ہے، کسی کی جیب میں نہیں جا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ رات کو عوام کی روٹی کا سوچ کر سو نہیں پاتیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان قلم اٹھائیں، پتھر نہیں، لیپ ٹاپ اٹھائیں، بندوق نہیں، اور پاکستان کے لیے جئیں، کسی فتنے یا سازش کے لیے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب اقدامات صرف شروعات ہیں، اور وہ والدین کے خوابوں کو حقیقت بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
مزید پڑھیں: نجکاری کے سائے میں صحت کا بحران، کیا شہریوں سے ان کا بنیادی حق چھینا جا رہا ہے؟
ان کا کہنا تھا جو وطن کے غدار ہیں، وہ کسی کے وفادار نہیں، جو بچے اُن کے بہکاوے میں آ گئے، وہ جیلوں میں پڑے ہیں، اُن کے ماں باپ سے پوچھو، اُن کا کیا حال ہے، 9 مئی کو جو ایک جماعت نے کیا، یقین مانو وہی سب کچھ دہشتگرد بھی کرتے ہیں، وہی سب کچھ بھارت نے بھی کیا۔
تقریب کے دوران ایک طالبہ نے خواہش ظاہر کی اور کہا کہ میم، میں آپ کی پرسنلٹی کی بہت بڑی فین ہوں ، اگر آپ اجازت دیں تو میں آ کر آپ کو گلے لگا لوں۔ جس کے جواب میں مریم نواز نے اسٹیج پر جا کر طالبہ کو گلے لگا لیا۔