Follw Us on:

 پاکستان نے انڈین پروازوں پر فضائی پابندی میں مزید توسیع کر دی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Air india
 پاکستان نے انڈین پروازوں پر فضائی پابندی میں مزید توسیع کر دی( فائل فوٹو)

پاکستان انڈیا کشیدگی کے باعث پاکستان نے انڈین طیاروں کی پرواز پر پابندی 24 جون صبح 4 بج کر 59 منٹ تک بڑھا دی ہے۔

پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے )کے مطابق انڈین  رجسٹرڈ، آپریٹڈ، ملکیت یا لیز پر لیے گئے تمام طیارے پابندی کی زد میں رہیں گے۔

پی اے اے نے بتایا ہے کہ یہ پابندی انڈین فوجی طیاروں پر بھی لاگو ہو گی۔

پی اے اے کا یہ بھی کہنا ہے کہ انڈین ایئر لائنز یا آپریٹرز کے زیر انتظام کوئی بھی پرواز پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکے گی۔

واضح رہے کہ 23 اپریل کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں منگل کو 26 سیاحوں کی مبینہ ہلاکت کے بعد سندھ طاس معاہدہ فوری طور پرمعطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:انڈیا گذشتہ 20 سال سے دہشت گردی سپانسر کر رہا ہے، پاکستان

24 اپریل کو پاکستان نے بھارت کیلئےفضائی حدود سرحدی آمد و رفت اور ہر قسم کی تجارت بند کرنے کا اعلان کر دیا تھا، جبکہ بھارتی ہائی کمیشن میں سفارتی عملے کو 30 ارکان تک محدود کرنے کے علاوہ بھارتی دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں:پاکستان-انڈیا کشیدگی: کیا دفاعی بجٹ میں اضافہ معاشی ترقی کو روک دے گا؟

نجی نشریاتی ادارے اے آر وائے کے مطابق فضائی حدود کی بندش سے انڈین ایئر لائنز کو اب تک 8 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے، بوئنگ 777 اور ایئر بس طیاروں کی 150 پروازوں کو یومیہ 2 سے 4 گھنٹے کے اضافی سفر کا سامنا ہے۔

انڈین ایئر لائنز کو ایک  ماہ میں ایندھن کی مد میں پانچ ارب روپے کے اضافی اخراجات کرنے پڑے، طویل دورانیے کی بھارتی پروازوں کو اسٹاپ اوور کی مد میں تین ارب کے الگ اخراجات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

سب سے زیادہ متاثرہ ایئر لائن ’ایئر انڈیا‘ وفاقی حکومت سے مالی امداد کا مطالبہ بھی کر چکی ہے، ایئر لائن نے ایک اندازہ لگایا ہے کہ اگر بندش برقرار رہتی ہے تو اسے ہر سال 50 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہو سکتا ہے، ایئر لائن نے اپنے نقصانات کے تناسب سے ’’سبسڈی ماڈل‘‘ مانگا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس