Follw Us on:

سری لنکن آل راؤنڈر انجیلو میتھیوز نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں کون کون سے ریکارڈز بنائے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Mattews

سری لنکن کرکٹ ٹیم کے سینئر کھلاڑی آل راؤنڈر انجیلو میتھیوز نے طویل عرصے بعد ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

37 سالہ میتھیوز نے 2009 میں عالمی کرکٹ کا آغاز کیا، جون 2025 میں گال کے میدان پر بنگلا دیش کے خلاف اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیلیں گے۔ ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک جذباتی پیغام میں کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 17 برسوں میں اپنے ملک کے لیے کھیلنا ان کی زندگی کا سب سے بڑا اعزاز رہا ہے۔

میتھیوز کا کہنا تھا کہ انہوں نے کرکٹ کو سب کچھ دیا، اور کرکٹ نے بھی انہیں وہ سب کچھ لوٹایا جس کا انہوں نے خواب دیکھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگرچہ وہ ٹیسٹ فارمیٹ کو خیرباد کہہ رہے ہیں، لیکن محدود اوورز کی کرکٹ یعنی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں وہ اپنی دستیابی برقرار رکھیں گے بشرطیکہ ٹیم کو ان کی ضرورت محسوس ہو۔

یہ بھی پڑھیں: ’ایک قومی بحران‘، امریکا کے درآمدی ٹیکس جاپان کی گاڑیوں کی صنعت کے لیے خطرہ بن گئے

خیال رہے کہ انجیلو میتھیوز نے 118 ٹیسٹ میچوں میں سری لنکا کی نمائندگی کی اور 44.62 کی اوسط سے 8,167 رنز اسکور کیے۔ وہ سری لنکا کی ٹیسٹ تاریخ میں تیسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر کے طور پر ریٹائر ہو رہے ہیں، ان سے آگے صرف لیجنڈری بلے باز کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے ہیں۔ بلے بازی کے ساتھ ساتھ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 33 وکٹیں بھی حاصل کیں۔

قیادت کے میدان میں بھی میتھیوز نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 2013 سے 2017 کے دوران سری لنکن ٹیم کی قیادت کی اور اس عرصے میں ٹیم کو کئی یادگار فتوحات دلائیں۔ ان کی قیادت میں سری لنکا نے کئی مشکل دوروں میں مزاحمت دکھائی اور نئے کھلاڑیوں کو موقع ملا۔

Mathews

میتھیوز کے اس فیصلے پر دنیا بھر کے کرکٹ شائقین، خصوصاً سری لنکن عوام، جذباتی انداز میں ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔ ان کی خدمات کو سراہا جا رہا ہے اور انہیں سری لنکن کرکٹ کے سنہری دور کا اہم ستون قرار دیا جا رہا ہے۔

ان کی 16 سنچریوں میں چند ایسی اننگز بھی شامل ہیں جو وقت کے ساتھ یادگار بن چکی ہیں، جن میں سب سے نمایاں 2014 میں ہیڈنگلے میں کھیلی گئی میچ جیتنے والی 160 رنز کی اننگ ہے۔ یہ فتح سری لنکا کی بیرون ملک سب سے بڑی کامیابیوں میں شمار کی جاتی ہے۔

اگرچہ میتھیوز کو اکثر صرف جزوی بولنگ آپشن کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا، پھر بھی انہوں نے 33 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ اکثر سخت حالات میں اہم پارٹنرشپس توڑتے یا ٹیم کے لیے بروقت بریک تھرو فراہم کرتے رہے۔

ان کے کیریئر کا سنہری دور 2013 سے 2015 کے درمیان رہا، جب انہوں نے 59.45 کی شاندار اوسط سے 2,378 رنز اسکور کیے۔ زیادہ تر مواقع پر وہ نچلے مڈل آرڈر میں بیٹنگ کرتے رہے اور ٹیم کو سنبھالنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس