لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا ہے کہ اس خطے میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے انڈیا کا ہاتھ ہے، انڈیا افغانستان کی اشرافیہ کو پیسہ دے کر پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔
پاک فوج کے ترجمان نے خیبرپختونخوا کی مختلف جامعات کے 2500 سے زائد طلبہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ افغان عوام ہمارے بھائی ہیں، لیکن مسئلہ وہاں کی اشرافیہ کا ہے جو بھارت کے مفادات کی تکمیل کے لیے کام کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈیا نے یہ سوچا تھا کہ وہ پاکستان پر حملہ کرے گا اور پاکستان خاموش رہے گا، مگر ایسا ہرگز نہیں ہوا، آپ سب نے دیکھا کہ قوم کس طرح اپنے ملک کے پیچھے کھڑی ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن یہ سمجھتے تھے کہ عوام اور فوج کے درمیان خلیج ہے، لیکن اس حملے کے بعد واضح ہو گیا کہ قوم اور فوج ہمیشہ سے متحد تھی اور ہمیشہ متحد رہے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فیلڈ مارشل نے انڈیا کے 26 مقامات پر جواب دینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مظفرآباد میں انڈین شیلنگ سے سات سالہ بچہ ارتضیٰ شہید ہوا، اور جس بریگیڈ ہیڈکوارٹر کی شیلنگ سے وہ شہید ہوا، اسے تباہ کر دیا گیا۔ 6 اور 7 مئی کو جن ہوائی اڈوں سے انڈین طیارے اڑے، انہیں بھی نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاک فوج نے کسی مندر یا سول آبادی کو نشانہ نہیں بنایا،بلوچستان میں ہونے والی دہشتگردی اور شہادتوں کے پیچھے بھی انڈیا کا ہاتھ ہے۔
ترجمان پاک فوج نے زور دے کر کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہےاور امن کو ترجیح دیتا ہے، مگر اگر دوبارہ ایسی کوئی حرکت کی گئی تو اس کا جواب پہلے سے بھی زیادہ سخت ہو گا۔