غزہ میں اسرائیلی حملوں کا سلسلہ پیر کی صبح سے تیز ہو چکا ہے جس میں اب تک 81 معصوم فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
طبی ذرائع کے مطابق صرف غزہ شہر میں 53 افراد نے جام شہادت نوش کیا، جب کہ باقی کی شہادتیں مختلف علاقوں میں ہوئیں۔
دوسری جانب جنگ بندی کے حوالے سے مختلف پیغامات سامنے آئے ہیں۔ الجزیرہ کے نمائندے کے مطابق حماس اور امریکا کے بیانات میں واضح تضاد پایا جا رہا ہے۔
اطلاعات ہیں کہ حماس نے امریکی تجویز کردہ جنگ بندی منصوبے کو قبول کر لیا ہے تاہم امریکی حکام اس حوالے سے واضح مؤقف اختیار کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں طبی صورتحال تشویش ناک ہو چکی ہے۔ اسپتالوں میں طبی سامان ختم ہو چکا ہے جب کہ شدید زخمیوں کا علاج ممکن نہیں رہا۔
تنظیم کے ترجمان کے مطابق ‘ہر کوئی اذیت میں ہے’ اور اسرائیلی پابندیوں کے باعث امدادی سامان داخل نہیں ہو پا رہا۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جاری جنگ میں اب تک کم از کم 53,977 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جب کہ 122,966 زخمی ہیں۔
سرکاری میڈیا آفس نے شہادتوں کی مجموعی تعداد 61,700 سے زائد بتائی ہے جس میں ان ہزاروں افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے جو ملبے تلے دبے ہونے کے باعث لاپتہ اور مردہ سمجھے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں اسرائیل میں 1,139 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 200 سے زائد یرغمال بنا لیے گئے تھے۔