انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے بلےباز جیمز ونس نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کی حالیہ نو آبجیکشن سرٹیفیکیٹ (این او سی) پالیسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ای سی بی کی پالیسی میں واضح طور پر دوہرےمعیار کی جھلک نظر آتی ہے، جس میں کھلاڑیوں کو آئی پی ایل کھیلنے کی اجازت دی گئی ہے مگر پی ایس ایل کی نہیں۔
انگلش بلےبازنے کہا کہ آئی پی ایل کے کھلاڑیوں کو کاؤنٹی چیمپئن شپ سے متصادم ہونے کے باوجود شرکت کی اجازت دی جاتی ہے، اس کے برعکس پی ایس ایل میں شرکت پر ان کھلاڑیوں کو پابندی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ نومبر 2024 میں انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے انگلش کھلاڑیوں کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفیکیٹ پالیسی متعارف کرائی گئی۔ اس پالیسی کے تحت کھلاڑیوں کو انگلش ڈومیسٹک سیزن سے متصادم غیر ملکی لیگز بشمول پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی گئی ہے، لیکن دوسری جانب بھارت کی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) اس پالیسی سے استثنیٰ ہے۔ آئی پی ایل میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو این او سی فوری طور پر دے دیا جاتا ہے۔

جیمز ونس کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل ایک مختصر مقابلہ ہے لہٰذا اگر آپ اس میں کھیلنے جا رہے ہیں تو آپ کو آئی پی ایل کی نسبت کم ڈومیسٹک کرکٹ چھوڑنی پڑتی ہے، لیکن پی ایس ایل کی بجائے آئی پی ایل میں کھلاڑیوں کو این او سی دیا جاتا ہے۔
این او سی پالیسی کے حوالے سےانگلش کرکٹر کا کہنا تھا کہ یہ ایک واضح طورپردوہرا معیار ہے جسے ای سی بی کی آئی پی ایل کے ساتھ گہری تعلقات اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ساتھ متنازعہ تعلقات سے جوڑا جا سکتا ہے۔ان کے مطابق یہ فیصلہ ای سی بی، پی سی بی اور بی سی سی آئی کے درمیان کچھ تعلقات پر مبنی ہو سکتا ہے۔
اپنی کرکٹ کی ترجیحات پر بات کرتے ہوئے جیمز ونس کا کہنا تھا کہ کھلاڑی اب زیادہ تر فرنچائز کرکٹ کو ترجیح دے رہے ہیں،اس کی وجہ یہ ہے کہ فرنچائز کرکٹ میں ڈومیسٹک کرکٹ کی نشبت زیادہ مالی فوائد ہیں۔ ان کھلاڑیوں کےلیے فرنچائز کرکٹ کو ترجیح زیادہ دی جاتی ہے جن کی عمریں بڑھ رہی ہیں کیوں کہ اب وہ مزید ڈومیسٹک کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔

یاد رہے کہ جیمز ونس کا پی ایس ایل سے تعلق 2015 سے ہے۔ حال ہی میں انھوں نے کراچی کنگز کے ساتھ 2025 کے پی ایس ایل سیزن کے لیے معاہدہ کیا ہے اور ای سی بی کی این او سی پالیسی پر سوال اٹھایا ہے۔
اس کے علاوہ وہ کراچی کنگز، ملتان سلطانز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا بھی ماضی میں حصہ رہے ہیں۔ اب پی ایس ایل کے دسویں ایڈیشن میں وہ کراچی کنگز کی نمائندگی کریں گے۔ وہ 45 میچز میں 1166 رنز بنا چکے ہیں، جن میں 4 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ان کا پی ایس ایل میں سب سے زیادہ اسکور 84 ہے۔