Follw Us on:

مانسہرہ: غیرت کے نام پر ماں اور تین سالہ بیٹی کا بہیمانہ قتل

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Women killed
مقتولہ نے روشن نامی شخص سے شادی کی تھی جو بگال قبیلے سے تعلق رکھتا ہے۔ (فوٹو: گوگل)

خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کے علاقے پھلڑہ میں ایک افسوسناک اور دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں غیرت کے نام پر ایک خاتون اور اس کی تین سالہ کمسن بیٹی کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔

نجی نشریاتی ادارے ‘ڈان نیوز’ کے مطابق مقتولہ نے سال 2021 میں خاندان کی رضامندی کے بغیر اپنی پسند سے شادی کی تھی، جس کے باعث دونوں خاندانوں کے درمیان شدید تنازع جنم لیا۔ واقعے کے روز نامعلوم ملزمان نے ماں بیٹی کو گھر میں گھس کر فائرنگ کا نشانہ بنایا اور موقع سے فرار ہو گئے۔

ضلع پولیس افسر (ڈی پی او) شفیع اللہ گنڈا پور نے ڈان ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے واقعے کی تصدیق کی اور بتایا کہ لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کر کے پوسٹ مارٹم کرایا جا رہا ہے، جب کہ جائے وقوعہ پر پولیس کی ٹیمیں پہنچ چکی ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔

ڈی پی او کے مطابق ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ مقتولہ نے روشن نامی شخص سے شادی کی تھی جو بگال قبیلے سے تعلق رکھتا ہے اور اس رشتے پر مقتولہ کے خاندان کو شدید اعتراض تھا۔

واضح رہے کہ پولیس نے مقتولہ کی والدہ کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔

Women killed
لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کر کے پوسٹ مارٹم کرایا جا رہا ہے۔ (فوٹو: گوگل)

دوسری جانب ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ہزارہ رینج ناصر محمود ستی نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او مانسہرہ کو ملزمان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

ڈی پی او شفیع اللہ گنڈا پور، ایس ایس پی اوگی نذیر خان، ڈی ایس پیز، ایس ایچ اوز اور دیگر افسران کی نگرانی میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، جو علاقے میں وسیع سرچ آپریشن کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: ‘میری بیگم اور بھابھی کو تشدد کا نشانہ بنایا’ لاہور پولیس کی مبینہ ویڈیو سامنے آگئی

پولیس حکام کے مطابق انٹیلیجنس اطلاعات کی بنیاد پر بھی کارروائیاں جاری ہیں تاکہ جلد از جلد قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

یاد رہے کہ انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان (HRCP) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2024 کے ابتدائی 11 ماہ (جنوری تا نومبر) کے دوران ملک بھر میں غیرت کے نام پر قتل کے 346 واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں سندھ اور پنجاب سرفہرست رہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں طوفان، بارش سے نظام زندگی متاثر: یہ کہاں تک پہنچے گا؟

سال 2023 میں ایسے 490 واقعات، جب کہ 2022 میں 590 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ ملک میں غیرت کے نام پر قتل کی وارداتوں میں تسلسل کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (UNFPA) کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں تقریباً 5 ہزار خواتین غیرت کے نام پر قتل کی جاتی ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس