دفتر خارجہ نے انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانی جیسے معاہداتی وسائل کو ہتھیار بنانے کی دھمکی عالمی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایسی قیادت جو عالمی سطح پر احترام کی خواہاں ہو، اسے پہلے اپنی زبان اور ضمیر کا جائزہ لینا چاہیے۔
دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ موجودہ انڈین حکومت کے نظریاتی حامی معاشرتی ہم آہنگی کو تباہ کر رہے ہیں اور اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیزی اور تشدد کو معمول بنا چکے ہیں۔ ایسے حالات میں انڈیا کو خود کو مظلوم ظاہر کرنے کے بجائے عالمی قوانین اور معاہدوں کا احترام کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی گولی چلاؤ گے تو جواب میں غوری چلے گا, حافظ نعیم الرحمان
ترجمان نے مزید کہا کہ انڈین انتخابات کے دوران جنگجو اور اشتعال انگیز بیانات خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ بیان میں بھارتی نوجوانوں پر زور دیا گیا کہ وہ نفرت پر مبنی سیاست کو مسترد کرتے ہوئے ایک باوقار اور باہمی تعاون پر مبنی مستقبل کی طرف بڑھیں۔

واضح رہے کہ انڈین وزیر اعظم نریندرا مودی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ایک بیان میں پاکستان کو آبی وسائل کے حوالے سے دھمکی دی تھی، جس پر کانگرس سمیت انڈین اپوزیشن جماعتوں نے بھی شدید تنقید کی ہے۔ کانگرس کے رہنماؤں نے مودی کے انداز بیان کو بالی ووڈ فلموں جیسی ڈائیلاگ بازی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کو انتخابی مقاصد کے لیے خطے کے حساس مسائل کو ہتھیار نہیں بنانا چاہیے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق، مودی حکومت کا رویہ نہ صرف خطے بلکہ دنیا بھر میں انڈیا کی ساکھ کو متاثر کر رہا ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ انڈین قیادت کے ان بیانات کا نوٹس لے، جو جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو ہوا دے رہے ہیں۔