آزاد جموں و کشمیر پولیس نے بھارتی ریاستی دہشتگردی اور خوارج کی جانب سے خطے میں بدامنی پھیلانے کی ایک اور سازش ناکام بنا دیا گیا۔ ’28 مئی 2025′ کو آزاد کشمیر پولیس کی جانب سے ایک خفیہ اطلاع پر کیے گئے کامیاب آپریشن میں چار مطلوب دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ کارروائی کے دوران پولیس کے دو اہلکار شہید اور پانچ زخمی ہوئے۔
آئی جی پولیس آزاد کشمیر کے مطابق، خفیہ اطلاع ملی کہ خطرناک خارجی دہشتگرد زرنوش نسیم اپنے گروہ کے ہمراہ حسین کوٹ کے علاقے میں موجود ہے۔ پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے علاقے کو گھیرے میں لیا، جس پر دہشتگردوں نے خودکار ہتھیاروں سے حملہ کر دیا۔ فائرنگ کے شدید تبادلے کے بعد چاروں دہشتگرد مارے گئے۔
بھارتی ریاستی دہشتگردی کے مزید شواہد منظر عام پر آگئے
— PTV News (@PTVNewsOfficial) May 29, 2025
17 اپریل 2025ء کو آزاد کشمیر پولیس نے دہشتگرد ڈاکٹر عبدالرؤف کے افغانستان میں موجودگی کے شواہد پیش کئے تھے، آئی جی پولیس آزاد کشمیر
دہشتگرد ڈاکٹر عبدالرؤف کشمیری نوجوانوں کی جہاد کے نام پر ذہن سازی کرکے دہشتگردی پھیلا رہا… pic.twitter.com/ord8nO0U6N
یہ کارروائی ’28 مئی 2025′ کو آزاد کشمیر کے علاقے حسین کوٹ میں کی گئی۔ اس سے قبل’ 27 اکتوبر 2024′ کو آزاد جموں و کشمیر میں پولیس چوکی پر دہشتگردی کے واقعے میں کانسٹیبل سجاد کی ٹارگٹ کلنگ بھی انہی عناصر سے جوڑی گئی تھی۔
آئی جی پولیس نے بتایا کہ ہلاک دہشتگردوں میں شامل زرنوش نسیم، اسامہ اسلم اور الفت علی کا تعلق فتنہ الخوارج سے ہے، جو آزاد کشمیر اور پاکستان میں شریعت اور جہاد کے نام پر دہشتگردی پھیلانے کی کوششوں میں مصروف تھے۔ ان کا رابطہ افغانستان میں موجود مطلوب دہشتگرد ڈاکٹر عبدالرؤف اور غازی شہزاد سے تھا۔ یہ عناصر بھارتی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کشمیری نوجوانوں کی ذہن سازی اور تربیت کے بعد پاکستان اور آزاد کشمیر میں دہشتگردی کے منصوبے بنا رہے تھے۔
پولیس کے مطابق، دہشتگردوں کی لوکیشن کی مصدقہ اطلاع ملتے ہی علاقے کو گھیرے میں لیا گیا۔ انہیں ہتھیار ڈالنے کا موقع دیا گیا، مگر انہوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کر دیا۔ جوابی کارروائی میں تمام دہشتگرد مارے گئے۔ آپریشن کے دوران پولیس نے بڑی مقدار میں اسلحہ، بارود اور ڈیجیٹل آلات بھی برآمد کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: پہلا بِٹ کوائن ریزرو قائم کرنے کا اعلان: ’پاکستان اب ماضی کی شناخت سے نہیں پہچانا جائے گا‘
آئی جی پولیس کے مطابق، ’17 اپریل 2025′ کو پولیس نے دہشتگرد ڈاکٹر عبدالرؤف کی افغانستان میں موجودگی کے شواہد بھی پیش کیے تھے۔ عبدالرؤف اور غازی شہزاد مل کر ایک منظم نیٹ ورک چلا رہے ہیں جس کا مقصد پاکستان اور آزاد کشمیر میں سرکاری افسران، عوامی اجتماعات، دفاتر اور دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانا ہے۔
آئی جی پولیس نے کامیاب آپریشن پر پولیس فورس کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ “یہ کارروائی پولیس فورسز کی پیشہ ورانہ مہارت، عزم اور ہم آہنگی کا مظہر ہے۔” انہوں نے کہا کہ بروقت ایکشن سے نہ صرف ایک بڑا دہشتگرد گروہ ختم ہوا بلکہ علاقے میں امن و امان کو بھی برقرار رکھا گیا۔