Follw Us on:

امریکا خود 36 ہزار ارب ڈالرز کا مقروض ہے اور جہاں مفاد ہو وہاں جمہوریت کی بات نہیں کرتا، حافظ نعیم الرحمان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Hafiz naeem ur rahman
حکمران طبقہ غلام ابن غلام ہے، جو صرف اپنی مراعات اور طاقت کے تحفظ میں مصروف ہے۔ ( فائل فوٹو)

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ امریکہ خود 36 ہزار ارب ڈالر کا مقروض ہے، مگر جہاں مفاد ہو وہاں جمہوریت کی بات نہیں کرتا۔ دنیا پر ایک چھوٹے سے استحصالی ٹولے نے قبضہ جما رکھا ہے، جو کمزور اقوام کو معاشی غلامی میں دھکیل رہا ہے۔

اسلام آباد میں پری بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے ملکی معیشت، ٹیکس نظام، آئی ایم ایف کی پالیسیوں اور حکومتی ترجیحات پر سخت تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ استحصالی نظام نے نہ صرف ملک کو معاشی غلامی میں دھکیل دیا ہے بلکہ عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف امریکا پر اپنی مرضی نہیں چلا سکتا، مگر مجبور ممالک پر دباؤ ڈال کر انہیں مزید مجبور کرتا ہے۔ ہمیں اس غلامی سے نجات حاصل کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ امریکا خود 36 ہزار ارب ڈالر کا مقروض ہے، مگر جہاں مفاد ہو وہاں جمہوریت کی بات نہیں کرتا۔ دنیا پر ایک چھوٹے سے استحصالی ٹولے نے قبضہ جما رکھا ہے، جو کمزور اقوام کو معاشی غلامی میں دھکیل رہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے، اسے کوئی ڈیفالٹ نہیں کروا سکتا، لیکن حکمرانوں کی نااہلی اور بدعنوانی نے ملک کو بحران میں ڈال دیا ہے۔

ایف بی آر کو کرپشن کا گڑھ قرار دیتے ہوئے انہوں نے سوال اٹھایا کہ “ایسا ادارہ جو خود کرپشن میں ملوث ہو، اس کی کیا ضرورت ہے؟”

انہوں نے تجویز دی کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے اور کم از کم ایک لاکھ بیس ہزار روپے ماہانہ آمدنی پر ٹیکس سے چھوٹ دی جائے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ملک میں تعلیم ایک کموڈٹی بن چکی ہے، جو خریدنی پڑتی ہے، حالانکہ تعلیم ہر شہری کا حق ہے۔ ملک میں دس کروڑ افراد خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، جب کہ متوسط طبقہ دم توڑ رہا ہے۔

انہوں نے تنبیہ کی کہ “اگر مڈل کلاس ختم ہوگئی تو ملک کیسے چلے گا؟ پڑھے لکھے نوجوان ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، جو باعثِ تشویش ہے۔”

انہوں نے نجی بجلی گھروں (آئی پی پیز) کے ساتھ مہنگے معاہدوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنیاں حکومت کو بلیک میل کر رہی ہیں اور عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈال رہی ہیں۔ یہ کمپنیاں نہ ٹیکس دیتی ہیں اور نہ ہی سستی بجلی فراہم کرتی ہیں، جب کہ عوام ان کو کیپسٹی پے منٹ کی صورت میں اربوں روپے دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ: بھوک سے نڈھال افراد کا خوراک کے گودام پر دھاوا، دوجاں بحق 

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکمران طبقہ غلام ابن غلام ہے، جو صرف اپنی مراعات اور طاقت کے تحفظ میں مصروف ہے۔ حکمران اپنے اللّے تللّے بند کریں، چھوٹی گاڑیاں استعمال کریں اور عوامی مسائل کو ترجیح دیں۔

انہوں نے اسلامی نظام کو مکمل حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ “اسلام ہی وہ طاقت ہے جو انسانوں کو معاشی استحصال سے نجات دلا سکتا ہے۔ سود سے نجات، زکوٰۃ کے نظام کا نفاذ اور جاگیرداروں سے ٹیکس لے کر ہی ملک کی معیشت کو درست کیا جا سکتا ہے۔”

امیر جماعتِ اسلامی نے حکومتی پالیسیوں کو “نمائشی اقدامات” قرار دیتے ہوئے تعلیم کارڈ، صحت کارڈ اور کسان کارڈ کو دھوکہ کہا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو جان لینا چاہیے کہ یہ نظام مزید نہیں چل سکتا۔ جب تک دینِ کامل کا نفاذ نہیں ہوگا، مسائل کا حل ممکن نہیں۔

واضح رہے کہ پری بجٹ سیمینار میں نامور معاشی ماہرین اور جماعت اسلامی کی دیگر قیادت نے بھی شرکت کی اور معیشت کی بحالی کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس