امریکا کی وفاقی اپیلز کورٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں نافذ کیے گئے تجارتی محصولات کو عارضی طور پر بحال کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ امریکی محکمہ تجارت کی اپیل پر کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ان محصولات کو فی الحال برقرار رکھا جائے تاکہ عدالتی کارروائی مکمل ہو سکے۔
گزشتہ دن ایک امریکی تجارتی عدالت نے ان محصولات کو غیر آئینی قرار دے کر فوری طور پر معطل کر دیا تھا۔ تاہم اب اپیلز کورٹ نے اس حکم پر عمل درآمد روک دیا ہے اور فریقین کو پانچ اور نو جون تک دلائل جمع کرانے کا وقت دیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دورِ صدارت میں اسٹیل، ایلومینیم اور دیگر درآمدی اشیاء پر بھاری محصولات عائد کیے تھے۔ ان کا موقف تھا کہ یہ اقدامات امریکی صنعت کو تحفظ دینے کے لیے ضروری ہیں۔
پاکستان کے لیے یہ صورتحال تشویشناک ہو سکتی ہے، خاص طور پر جب کہ ملک کی معیشت برآمدات پر کافی حد تک انحصار کرتی ہے۔ اگرچہ ان امریکی محصولات کا ہدف براہ راست پاکستان نہیں، لیکن عالمی مارکیٹ میں اس قسم کی پالیسیوں سے پیدا ہونے والا عدم استحکام بالواسطہ طور پر پاکستانی برآمد کنندگان کو متاثر کر سکتا ہے۔
پاکستان امریکا کو ٹیکسٹائل، سرجیکل آلات، کھیلوں کا سامان اور دیگر اشیاء برآمد کرتا ہے۔ ان مصنوعات پر فی الحال کوئی نیا محصول لاگو نہیں کیا گیا۔