Follw Us on:

محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس، کون کون سے فیصلے ہوئے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Mohsin naqvi feature overall
محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی اور نادرا سے متعلق کئی اہم فیصلے کیے۔

اس موقع پر وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری اور نادرا کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

محسن نقوی نے سیکٹر آئی-8 اسلام آباد میں 10 منزلہ نادرا میگا سنٹر کا سنگ بنیاد رکھا، جس کی تکمیل جون 2026 تک متوقع ہے۔

اس مرکز کا قیام شہریوں کو ایک ہی چھت تلے جدید اور تیز ترین سہولیات فراہم کرنے کی جانب ایک اہم قدم تصور کیا جا رہا ہے۔

اجلاس میں ایک اہم فیصلہ یہ کیا گیا کہ زائدالمیعاد شناختی کارڈز پر جاری تمام موبائل سمز کو فوری طور پر بلاک کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ایک ہفتے میں دو لاکھ 78 ہزار چالان، 15 کروڑ 70 لاکھ جرمانہ وصول کیا، ترجمان پنجاب پولیس

اس فیصلے پر عمل درآمد کے پہلے مرحلے میں 2017 یا اس سے قبل کے شناختی کارڈز پر جاری سمز بند کی جائیں گی، جبکہ اگلے مراحل میں 2017 کے بعد کے منسوخ شدہ شناختی کارڈز پر بھی یہی پالیسی لاگو ہوگی تاکہ صرف فعال شناختی کارڈز پر ہی سمز برقرار رہیں، اس عمل میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کا تعاون حاصل کیا جا رہا ہے۔

چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر نے اجلاس کو بتایا کہ وہ موبائل سمز جو وفات یافتہ افراد یا زائدالمیعاد شناختی کارڈز پر رجسٹرڈ ہیں انہیں بھی بلاک کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ مختلف سرکاری محکمے اور سروس فراہم کنندگان شہریوں کی بایومیٹرک معلومات کو اپنی مقامی ڈیٹابیسز میں محفوظ کر رہے ہیں جس سے ان معلومات کے غلط استعمال یا چوری کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

لازمی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا چار ملکی دورہ مکمل: ’عالمی برادری غیر ذمہ دارانہ رویے پرانڈیا سے جواب دہی کرے‘

اس خطرے کے پیش نظر نادرا کے محفوظ اور تصدیق شدہ ڈیٹا بیس سے استفادہ کرتے ہوئے چہرہ شناسی (فیشل ریکگنیشن) پر مبنی نظام متعارف کرایا جا رہا ہے، جو خاص طور پر ان شہریوں کے لیے سودمند ہوگا جنہیں فنگر پرنٹس کی تصدیق میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

وزارت داخلہ نے تمام متعلقہ اداروں کو شہریوں کی بایومیٹرک معلومات کی علیحدہ اسٹوریج بند کرنے کی ہدایات جاری کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ ملک بھر میں فیشل ریکگنیشن ٹیکنالوجی کے نفاذ کو 31 دسمبر 2025 تک یقینی بنایا جائے اور اس عمل کی نگرانی وزارت داخلہ کرے گی۔

نادرا کی خدمات کو ان 44 تحصیلوں اور مخصوص یونین کونسلوں تک توسیع دی گئی ہے جہاں پہلے یہ سہولیات دستیاب نہیں تھیں جبکہ اسلام آباد کی تمام 31 یونین کونسلز میں 30 جون 2025 تک نادرا سروسز دستیاب ہوں گی۔

ضرور پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا چار ملکی دورہ مکمل: ’عالمی برادری غیر ذمہ دارانہ رویے پرانڈیا سے جواب دہی کرے‘

وزیر داخلہ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بہتر خدمات کی فراہمی کی اہمیت پر زور دیا اور وزارت خارجہ کے ساتھ رابطہ رکھتے ہوئے ایک جامع جائزہ لینے کی ہدایت کی تاکہ ان ممالک یا خطوں کی نشاندہی کی جا سکے جہاں نادرا کی سروسز کی زیادہ ضرورت ہے۔

مزید برآں، انہوں نے ملتان، سکھر اور گوادر میں نادرا کے ریجنل دفاتر کے قیام کی بھی منظوری دی۔

چیئرمین نادرا نے ادارے کی رسائی، سروس ڈیلیوری اور ڈیجیٹل تبدیلی کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی۔

نادرا کی گزشتہ سال کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 87 نئے رجسٹریشن مراکز اور 417 اضافی کاؤنٹرز قائم کیے گئے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ نیشنل آئیڈنٹیٹی کارڈ (NIC) رولز 2002 میں اہم ترامیم کی منظوری دی گئی ہے، جن کے تحت بچوں اور خاندانوں کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹس کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے تاکہ قانونی وضاحت اور فراڈ کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں سات دہشت گرد ہلاک، 4 جوان شہید

ان ترامیم پر عملدرآمد کے لیے نادرا نے ایک نیا شناختی تصدیقی نظام متعارف کروایا ہے جس میں فیشل ریکگنیشن اور آئرس اسکیننگ کو اضافی بایومیٹرکس کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے نادرا کی مختلف اداروں بشمول ایف آئی اے، اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی اور پی ٹی اے کے ساتھ تعاون جاری ہے تاکہ شناختی فراڈ، سم کے غلط استعمال اور بایومیٹرک تضادات پر قابو پایا جا سکے۔

مزید یہ کہ نادرا نے اپنی موبائل ایپ “PAK ID” کی افادیت کو بہتر بنایا ہے جسے اب تک 70 لاکھ سے زائد بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔

حال ہی میں اس ایپ میں نئی سہولیات شامل کی گئی ہیں جیسے کہ ڈیجیٹل شناختی کارڈ کا اجرا، پنشنرز کے لیے “پروف آف لائف” اور وفاقی اسلحہ لائسنس کی تجدید۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا میں جاری اصلاحات پر اطمینان کا اظہار کیا اور مستقبل میں بھی ادارے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

مزید پڑھیں: ایران اور سعودی عرب کی بڑھتی قربت: پاکستان کیسے سفارتی توازن برقرار رکھ سکتا ہے؟

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس