پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین تین میچوں پر مشتمل ٹی 20 سیریز کا دوسرا میچ آج قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا، جس میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 57 رنز سے شکست دے کر سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 201 رنز کا بڑا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجا دیا اور بنگلہ دیش کو جیت کے لیے 202 رنز کا ہدف دیا۔
قومی ٹیم کی جانب سے اوپنر صاحبزادہ فرحان نے جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 41 گیندوں پر 74 رنز بنائے اور پلیئر آف دی میچ قرار پائے۔ نوجوان بیٹر حسن نواز نے بھی شاندار نصف سنچری اسکور کرتے ہوئے 51 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی، جب کہ محمد حارث نے 25 گیندوں پر 41 رنز بنا کر ٹیم کے اسکور میں خاطر خواہ اضافہ کیا۔

بنگلہ دیش کی جانب سے تنزیم حسن ثاقب اور حسن محمود نے دو، دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، مگر وہ پاکستانی بلے بازوں کے رن ریٹ پر قابو پانے میں ناکام رہے، ایک کے بعد ایک بنگلہ دیشی گیندباز پٹتا چلا گیا۔
ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیشی ٹیم دباؤ کا شکار رہی اور 19 اوورز میں 144 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور یوں پاکستان نے 57 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی ناقابلِ شکست برتری حاصل کر لی ہے۔
بنگلہ دیشی کھلاڑی تنزیم حسن ثاقب نے بیٹنگ میں بھی نمایاں کارکردگی دکھاتے ہوئے 50 رنز بنائے، مگر وہ اپنی ٹیم کو شکست سے نہ بچا سکے۔ دیگر نمایاں بلے بازوں میں تنزید حسن نے 33 اور مہدی حسن مرزا نے 23 رنز بنائے۔
پاکستان کی باؤلنگ لائن نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ابرار احمد نے تباہ کن اسپیل کرتے ہوئے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، جب کہ شاداب خان اور فہیم اشرف نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
آرمی چیف کے زیر سایہ جاری اس سیریز میں پاکستان نے دفاعی اور جارحانہ دونوں انداز اپنا کر مخالف ٹیم کو مکمل دباؤ میں رکھا ہے۔ اب سیریز کا تیسرا اور آخری میچ پاکستان کے لیے کلین سویپ کا موقع ہوگا۔

واضح رہے کہ پاکستان نے ابتدائی میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 37 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ محمد حارث، حسن نواز، شاداب خان اور کپتان سلمان علی آغا کی ذمہ دارانہ بیٹنگ نے ٹیم کو 201 رنز کا بڑا ہدف فراہم کیا۔
دوسری جانب حسن علی نے پانچ وکٹیں حاصل کر کے مخالف ٹیم کی بیٹنگ لائن کی کمر توڑ دی تھی۔ فہیم اشرف اور خوشدل شاہ نے بھی اہم مواقع پر وکٹیں حاصل کیں۔
بنگلہ دیش کی جانب سے بھی کچھ لمحاتی کارکردگیدیکھنے کو ملی، 200 رنز دینے کے باوجود ان کے بولرز شمیم حسین، مہدی حسن اور شرف الاسلام نے کچھ اچھی گیندیں کیں۔ تانزید حسن نے جارحانہ آغاز فراہم کیا لیکن مڈل اور لوئر آرڈر کی ناقص کارکردگی نے ٹیم کو 164 رنز تک محدود کر دیا۔