Follw Us on:

پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں ہونے دیں گے، وزیراعظم شہباز شریف

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Shahbaz sharif doshambe
وزیراعظم نے کہا کہ انڈیا کی طرف سے انڈس واٹر ٹریٹی کو یکطرفہ طور پر روکنے کا فیصلہ نہ صرف غیرقانونی ہے بلکہ انتہائی افسوسناک بھی ہے۔ (فوٹو: پی ایم ایل این)

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان انڈیا کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے جیسا خطرناک قدم اٹھانے کی اجازت نہیں دے گا۔

انہوں نے جمعہ کے روز تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں ایک اعلیٰ سطحی عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ “پانی کو ہتھیار بنانا” ایک غیرذمہ دارانہ عمل ہو گا جس سے سیاسی فائدے کے لیے لاکھوں انسانوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی جائیں گی۔ انہوں نے اسے ایک “سرخ لکیر” قرار دیا جسے کبھی عبور نہیں ہونے دیا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف عالمی گلیشیئرز تحفظ کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے تھے، جو 29 سے 31 مئی تک دوشنبے میں منعقد ہوئی۔ اس کانفرنس کی میزبانی تاجکستان کی حکومت نے اقوام متحدہ، یونیسکو، ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (WMO) اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے کی۔ کانفرنس میں اقوام متحدہ کے 80 رکن ممالک اور 70 عالمی تنظیموں کے 2500 سے زائد مندوبین نے شرکت کی، جن میں وزرائے اعظم، نائب صدور، وزراء اور اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام شامل تھے۔

Shahbaz sharif doshambe..
وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں۔ (فوٹو: پی ایم ایل این)

اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ انڈیا کی طرف سے انڈس واٹر ٹریٹی کو یکطرفہ طور پر روکنے کا فیصلہ نہ صرف غیرقانونی ہے بلکہ انتہائی افسوسناک بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی زندگی، معیشت، اور ثقافت کا انحصار دریائے سندھ کے نظام پر ہے، جو زیادہ تر گلیشیئرز سے آنے والے پانی پر مشتمل ہے۔ پاکستان میں 13,000 سے زائد گلیشیئرز موجود ہیں، جو دریاؤں سندھ، جہلم، چناب، راوی اور ستلج کو پانی فراہم کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، اور سائنسدانوں کے مطابق آنے والے سالوں میں برفانی پگھلاؤ کی وجہ سے پہلے سیلابوں میں شدت آئے گی اور بعد ازاں پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2022 میں پاکستان کو تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے، کھڑی فصلیں برباد ہوئیں اور انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا۔ اس کے باوجود پاکستان کا دنیا بھر کے ماحولیاتی آلودگی میں حصہ 0.5 فیصد سے بھی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے دور میں داخل ہو چکے ہیں جہاں پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی بات ہو رہی ہے، جیسا کہ غزہ میں ہتھیاروں کے استعمال سے انسانیت کو نقصان پہنچا ہے، اسی طرح پانی کے ذریعے بھی بڑے پیمانے پر تباہی پھیل سکتی ہے۔

Shahbaz sharif doshambe.
صدر رحمان نے مطالبہ کیا کہ گلیشیئرز کے تحفظ کے لیے سائنسی تحقیق، جامع نگرانی اور ڈیٹا شیئرنگ کی جائے۔ (فوٹو: پی ایم ایل این)

شہباز شریف نے ترقی یافتہ ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ماحولیاتی وعدے پورے کریں اور موسمیاتی فنڈز مہیا کریں تاکہ ترقی پذیر ممالک ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے قابل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ موافقت، تخفیف، نقصان و نقصان، اور موسمیاتی لچک پیدا کرنے کے لیے مناسب فنڈنگ وقت کی ضرورت ہے۔ ابتدائی وارننگ سسٹمز، آفات کی تیاری اور انتظام کے لیے سرمایہ کاری میں اضافہ ہونا چاہیے۔

اس موقع پر تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے بھی شرکاء سے خطاب کیا اور دنیا کو خبردار کیا کہ گلیشیئرز کا تیزی سے پگھلنا ایک عالمی بحران ہے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ مسئلہ صرف پہاڑی ممالک تک محدود نہیں بلکہ پوری دنیا کو متاثر کر سکتا ہے۔”

صدر رحمان نے مطالبہ کیا کہ گلیشیئرز کے تحفظ کے لیے سائنسی تحقیق، جامع نگرانی اور ڈیٹا شیئرنگ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جن ممالک کے پاس سیٹلائٹ کے ذریعے ڈیٹا حاصل کرنے کی صلاحیت ہے، انہیں چاہیے کہ وہ اس معلومات کو ان ممالک کے ساتھ بھی شیئر کریں جو ایسی ٹیکنالوجی نہیں رکھتے۔

Shahbaz sharif doshambe.'
وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایک ایسے دور میں داخل ہو چکے ہیں جہاں پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی بات ہو رہی ہے۔ (فوٹو: ٹریند نیوز ایجنسی)

انہوں نے کہا کہ تاجکستان میں 14,000 گلیشیئرز میں سے 1,300 پہلے ہی مکمل طور پر ختم ہو چکے ہیں، اور یہ گلیشیئرز پورے خطے کے لیے پانی کا اہم ذریعہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے تقریباً ایک تہائی پہاڑی گلیشیئرز ختم ہو چکے ہیں، اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو پانی، خوراک، توانائی اور قدرتی ورثے کے تحفظ کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے تجویز دی کہ اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ایک عالمی فریم ورک بنایا جائے تاکہ گلیشیئرز کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے فیڈچینکو گلیشیئر کی مثال دی، جو دنیا کے بڑے گلیشیئرز میں سے ایک ہے، اور کہا کہ اس میں ہزاروں سال کا موسمیاتی ڈیٹا موجود ہے، جسے مستقبل کی منصوبہ بندی میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور صدر امام علی رحمان کے خطابات نے اس بات کی نشاندہی کی کہ گلیشیئرز کا تحفظ صرف ماحولیاتی یا سائنسی مسئلہ نہیں بلکہ یہ انسانیت کی بقاء سے جڑا ہوا عالمی چیلنج ہے، جس کے لیے اجتماعی، فوری اور پائیدار اقدامات ضروری ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس