سابق وزیر اعظم نے 31 مئی کو جیل میں وکلا اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بطور وزیراعظم جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹایا۔ یہ بیان ان کے آفیشل ایکس (سابقہ ٹویٹر) اکاؤنٹ سے بھی پوسٹ کیا گیا۔

اس بیان سے پہلے انہوں نے 21 مئی 2023 کو کہا تھا کہ یہ دعویٰ بالکل غلط ہے، جنرل عاصم نے مجھے میری اہلیہ کی کرپشن کے کوئی شواہد دکھائے نہ ہی میں نے انہیں اس بنیاد پر مستعفی ہونے پر مجبور کیا۔

ان بیانات کے بعد سوشل میڈیا صارفین عمران خان کو تنقید کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔ کچھ صارفین نے 31 مئی کے ٹویٹ کے ریپلائی میں 21 مئی 2023 کا ٹویٹ پوسٹ کیا اور ساتھ سوال کیا کہ ’یہ کیا ہے خان صاحب؟‘
What is this Khan saab ? pic.twitter.com/Uv9dIbqevi
— iffi (@iffiViews) June 1, 2025
راجہ عاصم نامی ایک صارف نے لکھا کہ یہ پوسٹ بتا رہی ہے کہ کون حق پر کھڑا ہے۔ آپ کو ذاتی بغض عناد یے۔ بشریٰ پنکی کی کرپشن دراصل آپ کی کرپشن تھی۔ دونوں مل کر پاکستان کو لوٹ رہے تھے اب عدالتوں سے سزا یافتہ چور ہو ان شاءاللہ جلد انجام کو پہنچ جاؤ گے۔
آصف چوہدری نامی ایک صارف نے لکھا کہ 2023 میں کہتا ہے کہ میں نے عاصم منیر کو نہیں مجبور کیا مستعفی ہونے کو۔ جو یہ کہتا ہے وہ جھوٹ بولتا ہے اور 2025 میں کہتا ہے میں نے ہٹایا۔ اور اس کے کارکنان کہتے ہیں ابھی ماسٹر سٹروک کھیلا ہے نیازی نے۔