خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور عالمی امن و استحکام سے متعلق اہم امور پر غور کیا گیا، جہاں پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ جنگ بندی معاہدے کو خطے میں امن کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا گیا۔
نجی خبررساں ادارے ‘انڈیپنڈنٹ اردو’ کے مطابق اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں جی سی سی نے دونوں ممالک کی جانب سے ضبط و تحمل اور دانش مندی کا مظاہرہ کرنے پر ان کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ جنگ بندی کا معاہدہ برصغیر میں دیرپا امن و استحکام کا سبب بنے گا۔
اعلامیے میں سعودی عرب کی ثالثی اور مفاہمتی کوششوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا گیا، جن کے نتیجے میں خطے میں کشیدگی میں کمی ممکن ہوئی۔ کونسل نے زور دیا کہ پاکستان اور انڈیا کو سفارتی ذرائع، اقوام متحدہ کی قراردادوں، بین الاقوامی قانون اور اچھے ہمسائیگی کے اصولوں کو اپناتے ہوئے آگے بڑھنا چاہیے۔
کونسل نے انڈیا و پاکستان کے درمیان دیرینہ تنازعہ کشمیر پر بھی اقوام متحدہ کی ملٹری آبزرور فورس کے کردار کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس میں افغانستان کی صورتِ حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کونسل نے افغان عوام کی خواہشات کے مطابق ملک میں امن و سلامتی کی بحالی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغان سرزمین کو دہشت گرد تنظیموں یا منشیات کی اسمگلنگ کے لیے استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے۔

جی سی سی نے افغان خواتین کے تعلیم اور روزگار کے حقوق اور اقلیتوں کے تحفظ کو بنیادی انسانی اقدار کا حصہ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے افغانستان کی انسانی، اقتصادی اور ترقیاتی امداد جاری رکھنے کی اپیل کی۔
فلسطین کے حوالے سے کونسل نے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا، جس کی سرحدیں 1967 کی حدود پر ہوں اور مشرقی بیت المقدس اس کا دارالحکومت ہو۔
اعلامیے میں غزہ پر اسرائیلی حملوں، جبری بے دخلی، نسل کشی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری فائر بندی اور اسرائیلی افواج کے انخلا کا مطالبہ کیا گیا۔
کونسل نے فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی، ان کے ناقابلِ تنسیخ حقوق کے تحفظ اور اسرائیلی جرائم کے خلاف بین الاقوامی سطح پر مؤثر کارروائی کی اپیل کی۔
مزید پڑھیں: نوجوان پر تشدد میں ملوث ملزم سلمان فاروقی گرفتار ہوئے یا فوٹو شوٹ کروایا؟
واضح رہے کہ کونسل نے قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی کوششوں کو سراہتے ہوئے غزہ کی تعمیر نو کے لیے بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد اور اقوام متحدہ کے تعاون سے یتیم بچوں کے لیے خصوصی فنڈ کے قیام کی حمایت کی۔
اعلامیے میں بیت المقدس میں فلسطینیوں کی موجودگی کمزور کرنے، ان کے گھروں سے جبری بے دخلی اور اسلامی مقدسات پر اسرائیلی تسلط کی کوششوں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا گیا۔
کونسل نے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ پر بھی اظہارِ خیال کرتے ہوئے واضح کیا کہ جی سی سی کا مؤقف اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں پر مبنی ہے۔ کونسل نے ریاستوں کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور سیاسی آزادی کے احترام کو ناگزیر قرار دیا اور اس تناظر میں سعودی عرب کی ثالثی اور مذاکراتی کوششوں کو سراہا۔