نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان سے برطانوی ہائی کمیشن کے سیاسی امور کے نمائندے کورمیک ڈریلین نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں برٹش ہائی کمیشن کے پولیٹیکل ایڈوائزر ثاقب ریاض بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر، فلسطین، غزہ اور عالمی سطح پر جاری انسانی بحرانوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو دنیا کے سلگتے ہوئے مسائل، بالخصوص کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کے حل میں مثبت اور مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں پر جبر و استبداد کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، جب کہ اسرائیل غزہ میں نہتے فلسطینی عوام پر ظلم و ستم کی انتہا کر چکا ہے۔
مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کی سربراہی میں ’مشن کشمیر‘: ‘چین اقوام متحدہ اور دیگر عالمی پلیٹ فارمز پر تعمیری کردار ادا کرے’
انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا کے عوام، غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت پر سراپا احتجاج ہیں اور عالمی ضمیر بیدار ہو چکا ہے۔ ایسی صورتحال میں عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ کو فوری اور فیصلہ کن کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ نہتے اور مظلوم عوام کو انصاف فراہم کیا جا سکے۔
لیاقت بلوچ نے گفتگو کے دوران یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کو اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بناتے ہوئے کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دلوانا چاہیے، جو ان سے دہائیوں سے چھینا جا رہا ہے۔ دیرینہ تنازعات کے حل کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔
ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور پر بھی بات چیت کی اور پاکستان میں جمہوریت، انسانی حقوق اور علاقائی استحکام سے متعلق پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔