ایران کے سرحدی شہر سرباز میں گزشتہ روز دو پاکستانی شہریوں کو قتل کیا گیا جس کی وجہ بھی سامنے آ گئی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ملزمان نے پاکستانی شہریوں کو ویڈیو بھیج کر تاوان طلب کیا اور پاکستانیوں کے انکار کرنے پر قتل کر دیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق مقتولین کا تعلق پاکستان کے دو مختلف شہروں، احمد پور شرقیہ اور کراچی سے تھا اور دونوں ایران میں حجام کی دکان پر کام کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مناسکِ حج کا آغاز ہوگیا، منیٰ میں عازمین کی آمد جاری
قتل ہونے والے مجاہد کے بھائی نے بتایا کہ وہ کئی سال سے ایران میں محنت مزدوری کر رہا تھا اور گزشتہ رات اس کے قتل کی ویڈیو ملزمان کی طرف سے بھجوائی گئی۔
Two #Pakistan citizens, who were kidnapped for ransom in Kafeh-ye Balochi village of Sarbaz County in #Iran's Sistan Baluchestan province, have been killed.
— SAMRIBackup (@SamriBackup) June 3, 2025
They are identified as Mujahid, resident of #Multan, and Faheem, resident of #Malir, #Karachi. Both worked as barbers. pic.twitter.com/HE5LKddUwD
دوسرے مقتول محمد فہیم کے بھائی فاروق کے مطابق ملزمان نے بھائی کو اغوا کرکے تاوان طلب کیا تھا، حکومت سے مطالبہ ہے بھائی کی لاش لانےکا انتظام کیا جائے۔
یاد رہے کہ دو ماہ قبل بھی ضلع بہاولپور سے تعلق رکھنے والے 8 مزدوروں کو ایران میں قتل کردیا گیا تھا۔ ان افراد کو مبینہ طور پر 12 اپریل کو ایران کے ضلع مہرستان میں ایک ورکشاپ میں نامعلوم مسلح افراد نے ہاتھ پاؤں باندھ کر گولی مار کر قتل کر دیا تھا، وہ تقریباً 5 سال سے اس علاقے میں موٹر مکینک کے طور پر کام کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ قانونی طریقہ کار اور ضروری دستاویزات مکمل کرنے کے بعد مرنے والوں کی میتیں زاہدان میں پاکستان کے قونصل جنرل کے حوالے کردی گئی تھیں۔