Follw Us on:

بچوں کے حقوق کا تحفظ صرف اداروں کی نہیں بلکہ معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے، سارہ احمد

حسیب احمد
حسیب احمد
Sara ahmad

چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور رکن صوبائی اسمبلی پنجاب سارہ احمد نے جارحیت کا شکار معصوم بچوں کے عالمی دن کے موقع پر خصوصی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پنجاب حکومت کی ہدایات کے مطابق ہر ممکن اقدام کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کا دن ان معصوم بچوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر منایا جا رہا ہے جو جسمانی و ذہنی تشدد، جارحیت یا کسی بھی قسم کے استحصال کا شکار ہوتے ہیں۔ سارہ احمد کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے وژن کے تحت چائلڈ پروٹیکشن بیورو جارحیت کا شکار بچوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔

چیئرپرسن سارہ احمد نے کہا کہ بچے ہمارا قیمتی سرمایہ اور مستقبل کا اثاثہ ہیں۔ ان کی حفاظت ہم سب کی اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جسمانی و ذہنی جارحیت سے بچوں کو محفوظ بنانے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنائی گئی ہے، اور اس پر موثر انداز میں عملدرآمد جاری ہے۔

Sara ahmad

انہوں نے مزید بتایا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو نہ صرف استحصال کا شکار بچوں کو فوری تحفظ فراہم کرتا ہے بلکہ ان کی ذہنی و جسمانی بحالی کے لیے بھی مربوط اقدامات کیے جاتے ہیں۔ سارہ احمد نے والدین، اساتذہ، اور معاشرے کے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ ایسے بچوں کی نشاندہی کریں جو کسی بھی قسم کے تشدد یا استحصال کا شکار ہوں تاکہ ان کی بروقت مدد کی جا سکے۔

چیئرپرسن نے کہا کہ اگر کسی بھی بچے کے ساتھ جسمانی یا ذہنی جارحیت یا استحصال کا واقعہ پیش آئے تو فوری طور پر چائلڈ ہیلپ لائن (1121) پر اطلاع دی جائے تاکہ قانونی و فلاحی کارروائی کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ پنجاب میں کوئی بچہ تشدد، استحصال یا غفلت کا شکار نہ ہو۔ بچوں کے حقوق کا تحفظ صرف اداروں کی نہیں بلکہ معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔

یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ بچوں کو پرامن، محفوظ اور خوشحال ماحول فراہم کرنا ہماری اجتماعی ذمے داری ہے، تاکہ وہ ایک باشعور اور صحت مند معاشرہ تشکیل دے سکیں۔ سارہ احمد نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پنجاب حکومت اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس