پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایک پولیس اسٹیشن میں قیدیوں کو آئس اور ہیروئن کی فراہمی اور نشہ کیے جانے کا دعوی سامنے آیا ہے۔
سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جب انہیں غزہ کے معاملے پر احتجاج سے روک کر گرفتار کیا گیا تو اسلام آباد پولیس نے انہیں ریڈ زون سے متصل واقع ایف سکس کے کہسار پولیس اسٹیشن منتقل کیا۔

فیس بک پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تھانہ کہسار کے “حوالات میں قیدی آئس اور ہیروئن کا نشہ کرتے رہے.”
سینیٹر مشتاق احمد خان کی سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق انہوں نے پولیس سے “قرآن مانگا جو دینے سے انکار کر دیا گیا۔”
سوشل میڈیا پوسٹ میں پیج ایڈمن نے لکھا ہے کہ “اسلام آباد کے اہم ترین تھانے کی حوالات میں آئس، ہیروئن ودیگر منشیات
کی فراہمی و استعمال اور اس کے برعکس اسلامی ریاست میں قرآن مجید کا نہ دیا جانا حکومت اور ریاست سے سوال ہے۔”
مزکورہ پوسٹ میں وزیر داخلہ محسن نقوی اور آئی جی اسلام آباد کو مخاطب کے کے کہا گیا کہ کیا وہ “اس کا جواب دیں گے.”
تھانے کے حوالات میں موجود قیدیوں کو منشیات کی فراہمی اور نشہ کرنے دینے کے سنگین معاملے پر تاحال اسلام آباد پولیس کی جانب سے کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔