Follw Us on:

‘دوستی اچھی تھی، اب نہیں رہی’، ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک ایک دوسرے کے خلاف پول کھولنے لگے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Trump and musk
ٹرمپ نے کہا، "میری اور ایلون کی بہت اچھی دوستی تھی، اب شاید نہ رہے۔" (فوٹو: رائٹرز)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان لفظی گولہ باری شدت اختیار کر گئی ہے۔ گزشتہ روز دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف بیانات دیے اور ٹویٹس کیں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ارب پتی ایلون مسک کی کمپنیوں کے ساتھ سرکاری معاہدے ختم کرنے کی دھمکی دی، جبکہ مسک نے کہا کہ ٹرمپ کا مواخذہ ہونا چاہیے۔ دونوں کے درمیان دوستی اب کھلے عام لڑائی میں بدل گئی، جو سوشل میڈیا پر نظر آئی۔ ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر اور مسک نے اپنی ایپ ایکس پر ایک دوسرے کو ذاتی حملوں کا نشانہ بنایا۔

ٹرمپ نے کہا، “بجٹ میں اربوں ڈالر بچانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ایلون کو دی جانے والی سرکاری سبسڈی اور معاہدے ختم کر دیے جائیں۔”

اس کے بعد وال اسٹریٹ میں ٹیسلا کے شیئرز کی قیمت گر گئی اور کمپنی کی مالیت میں ایک دن میں تقریباً 150 ارب ڈالر کی کمی آ گئی، جو اس کی تاریخ کا سب سے بڑا نقصان تھا۔

Trump with elon musk
قطر میں ایک اقتصادی فورم میں بات کرتے ہوئے مسک نے کہا، “مجھے لگتا ہے کہ میں نے کافی کام کر لیا ہے۔” (فوٹو: بی بی سی)

مارکیٹ بند ہوتے ہی، ایک صارف کی پوسٹ پر جس میں ٹرمپ کے مواخذے کی بات کی گئی تھی، مسک نے جواب میں “ہاں” لکھا۔ حالانکہ کانگریس میں ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کی اکثریت ہے، اس لیے مواخذے کا امکان بہت کم ہے۔

ایلون مسک نے ایک ٹویٹ میں سوال کیا کہ کیا ایک نئی سیاسی جماعت بنانے کا وقت آگیا ہے جو اصل میں 80 فیصد لوگوں کی نمائندگی کرتی ہے؟

Whatsapp image 2025 06 06 at 11.27.18 am (1)

کچھ دن پہلے ہی کشیدگی شروع ہوئی تھی، جب مسک نے ٹرمپ کے ٹیکس اور اخراجات کے بل پر تنقید کی۔ ٹرمپ نے پہلے خاموشی اختیار کی، لیکن پھر جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں کہا کہ وہ مسک سے “بہت مایوس” ہیں۔

ٹرمپ نے کہا، “میری اور ایلون کی بہت اچھی دوستی تھی، اب شاید نہ رہے۔”

اسی دوران مسک نے ایکس پر تلخ پوسٹس شروع کر دیں۔ ایک پوسٹ میں لکھا، “میرے بغیر ٹرمپ الیکشن ہار جاتے۔ یہ کتنی ناشکری ہے۔” مسک نے گزشتہ الیکشن میں ٹرمپ اور ریپبلکنز کی حمایت میں تقریباً 300 ملین ڈالر خرچ کیے تھے۔

عہدہ سنبھالنے کے بعد، ٹرمپ نے مسک کو نو تشکیل شدہ 'ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی' کی قیادت سونپی ہے۔
عہدہ سنبھالنے کے بعد، ٹرمپ نے مسک کو نو تشکیل شدہ ‘ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی’ کی قیادت سونپی ہے۔

ایک اور پوسٹ میں مسک نے کہا کہ ٹرمپ کے تجارتی ٹیکس امریکا کو کساد بازاری میں دھکیل دیں گے۔

مسک کی کمپنیوں میں اسپیس ایکس اور اسٹارلنک بھی شامل ہیں، جو امریکی حکومت کے اہم پارٹنرز ہیں۔ ٹرمپ کی دھمکیوں کے بعد، مسک نے اعلان کیا کہ وہ اسپیس ایکس کا ڈریگن خلائی جہاز بند کر دیں گے، جو فی الحال واحد امریکی خلائی جہاز ہے جو خلا بازوں کو انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن لے جا سکتا ہے۔

کچھ گھنٹوں بعد، مسک نے یہ فیصلہ واپس لے لیا۔ ایک فالوور کی مشورے پر کہ “کچھ دن سکون کرو”، مسک نے جواب دیا: “اچھا مشورہ۔ ٹھیک ہے، ہم ڈریگن بند نہیں کریں گے۔”

رات کو مسک نے ہیج فنڈ کے مینیجر بل ایکمین کی بات پر، جس میں انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اور مسک کو صلح کرنی چاہیے، جواب میں لکھا: “آپ غلط نہیں ہیں۔”

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس