Follw Us on:

حافظ نعیم الرحمان کی پریس کانفرنس: ’سات سو ارب روپے سے زائد رقم سیاسی مفادات کے لیے استعمال ہورہی ہے‘

عاصم ارشاد
عاصم ارشاد
Hn pc

امیرجماعت اسلامی نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ میں غریب مزید غربت کی لکیر سے نیچے جا رہے ہیں، پاکستان میں 11 کروڑ سے زائد افراد خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

 ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس میں پاکستان کا نمبر 155 ہے، حکومتوں نے کبھی سنجیدگی نہیں دکھائی، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بدترین کرپشن کا شکار ہے، غریبوں سے شناختی کارڈ لے کر مڈل مین کمیشن کھا جاتے ہیں ۔

 ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں بی آئی ایس پی میں شدید کرپشن ہوتی ہے، سب جانتے ہیں، 700 ارب روپے سے زائد رقم سیاسی مفادات کے لیے استعمال ہو رہی ہے ، غربت ختم کرنی ہے تو آئی ٹی اور ایجوکیشن پر پیسہ خرچ کیا جائے ۔

 طلبہ کو فیس اسکالرشپ دی جائے تو ملک کی آئی ٹی ایکسپورٹ کئی گنا بڑھ سکتی ہے ، غریبوں کے نام پر لوٹ مار بند کی جائے، ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔

Whatsapp image 2025 06 12 at 12.59.12
لیاقت بلوچ، امیرالعظیم بھی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ موجود تھے۔ (تصویر: پاکستان میٹرز)

حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو 1 لاکھ 25 ہزار روپے ماہانہ تک ٹیکس فری کیا جائے، متوسط طبقے پر بھاری ٹیکس، مگر سہولیات صفر ہیں، پیشہ ور افراد پاکستان چھوڑ رہے ہیں، حکومت انہیں فیسلیٹیٹ نہیں کرتی ، چیریٹی کا نام لے کر بڑے ادارے ٹیکس سے بچ رہے ہیں، عام شہری پس رہے ہیں۔

 چیئرمین سینیٹ و اسپیکر کی تنخواہوں میں 600 فیصد اضافہ، عام ملازمین کے لیے کچھ نہیں، عام ملازم کی کم از کم تنخواہ کا تذکرہ تک نہیں، یہ ظلم ہے، ایسا لگتا ہے کہ غریب دشمن پالیسیز حکومت کے ایجنڈے کا حصہ ہیں ،بجلی کے بلوں پر ٹیکسز کا بوجھ ناقابلِ برداشت ہو چکا ہے ۔

مزید پڑھیں: پنجاب کا کسان، کے پی کا پیاسا شہری،دو صوبے، ایک جیسی بے بسی

 ایجوکیشن اور آئی ٹی میں سرمایہ کاری کی جائے تو اصل ریٹرن ملے گا، 18 فیصد ٹیکس عوام پر مسلط، لیکن مراعات یافتہ طبقے کو مزید فائدے، اراکینِ پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہوں میں کئی سو فیصد اضافہ کیا ، عام عوام پر بوجھ، حکمران طبقہ مراعات لے رہا ہے، پاکستان کا مجموعی قرضہ 76 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے ۔ 

قرضوں پر سود کی ادائیگی 5 ہزار ارب روپے سالانہ سے تجاوز کر گئی ہے ، سود کو ختم کرنا ہوگا، دسمبر 2027 تک سودی نظام ختم کرنے کا وعدہ پورا کیا جائے، صرف ڈومیسٹک قرضوں کے سود کی مد میں ڈھائی ہزار ارب روپے ضائع ہو رہے ہیں ، سود کم ہو تو بجلی، گیس سستی ہو، صنعت ترقی کرے گی ۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز اور ایف بی آر کی کرپشن ختم کی جائے تو عوام کو بڑا ریلیف مل سکتا ہے، ایف بی آر کے 25 ہزار ملازمین کرپشن کا باعث بنے ہوئے ہیں،  ڈائریکٹ ٹیکس عوام جمع کرا رہے ہیں، پھر ایف بی آر کا کردار کیا ہے؟  ایف بی آر کی اصلاح کی بجائے حکومت عوام پر بوجھ ڈال رہی ہے۔

 ایم این ایز کے ترقیاتی فنڈز بلدیاتی اداروں کو دیے جائیں، بلدیاتی انتخابات سندھ میں کورٹ کے کہنے پر ہوئے، پنجاب میں اب تک رکے ہوئے ہیں،  پی ایس ڈی پی فنڈز سیاسی بنیادوں پر تقسیم ہو رہے ہیں ،  کراچی 3.5 کروڑ آبادی کا شہر، 22 سال سے پانی کا منصوبہ (K-IV) مکمل نہیں ہو سکا ، K-IV منصوبے پر تمام حکومتوں نے عوام سے جھوٹ بولا ۔

 پاکستان کی برآمدات صرف 4 فیصد، اس سے معیشت نہیں چل سکتی، ترقیاتی کاموں میں کرپشن سب کے سامنے ہے، چھپی ہوئی بات نہیں ، ترقیاتی بجٹ شفاف انداز سے تقسیم ہونا چاہیے ۔

Hafiz naeem ur rahman

انہوں نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل امریکا جا رہے ہیں، وزیراعظم نے ٹرمپ کو امن کا پیامبر کہا ، وزیراعظم نے کبھی امریکا سے غزہ کے مظالم، مسجد اقصیٰ کی پامالی پر بات کیوں نہیں کی؟  امریکا کو خدا نہ سمجھیں، غلامی چھوڑ کر دوٹوک موقف اپنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کمزور ملک نہیں، ہم نے دشمن کے سامنے یکجہتی دکھائی، فلسطین ہماری ایمانیات کا مسئلہ ہے، حکومت کو عملی کردار ادا کرنا ہوگا، امریکا اسرائیل کی سرپرستی بند کرے، پاکستان دوٹوک بات کرے، اسرائیل بچوں کو قتل کرتا ہے اور عالمی برادری خاموش ہے ۔

فلسطین کا مقدمہ لڑنے کی ضرورت ہے، صرف بیانات سے کچھ نہیں ہوگا، ٹرمپ منافق اور دھوکے باز ہے، انڈیا نے حملہ کیا تو پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا، جب دشمن سامنے آئے تو پاکستانی قوم ایک ہو جاتی ہے، کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، کشمیر پر خاموشی سازشی انداز ہے، حکومت کو واضح پالیسی اپنانی چاہیے، مسلم دنیا کو متحد ہو کر اسرائیل کا سامنا کرنا ہوگا، دنیا بھر کے غیرتمند انسان فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں، انٹرنیشنل ڈپلومیٹک پریشر کے بغیر اسرائیل باز نہیں آئے گا، پاکستانی حکومت اور عالم اسلام فلسطین کے لیے عملی اقدامات کریں۔

عاصم ارشاد

عاصم ارشاد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس