انڈیا جو کہ دنیا کی تیزی سے ابھرتی ہوئی ایوی ایشن مارکیٹوں میں سے ایک ہے، پچھلے کچھ سالوں سے طیاروں کے حادثات اور تکنیکی خرابیوں کے باعث عالمی سطح پرزیرِ بحث رہا ہے، مگر آج انڈین ریاست گجرات کے شہر حیدرآباد میں ہونے والے حادثے نے اس بحث کو ہوا دی ہے اور ماہرین و مسافروں کو یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ آخر وہ کونسی وجہ ہے، جس کی وجہ سے آئے روز حادثے رونما ہورہے ہیں۔
انڈیا میں گزشتہ کئی سالوں میں ہونے والے حادثات کو مندرجہ ذیل میں بیان کیا گیا ہے:
ائیر انڈیا ایکسپریس IX-442 (مئی 2025):-
انڈین خبررساں ادارے ‘دی ہندو نے پانچ مئی 2025 کو لکھا کہ دبئی سے کوچی جانے والی پرواز کے انجن میں آگ بھڑک اٹھی، جس کے بعد طیارے نے ہنگامی لینڈنگ کی۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
انڈیگو کی دہلی-پٹنہ پرواز (جون 2025):-
انڈین خبررساں ادارے ‘ٹائمز آف انڈیا’ کی سات جون 2025 کی رپورٹ کے مطابق فضا میں اچانک انجن میں کمپریسر اسٹیج میں خرابی کے باعث طیارے نے ہچکولے کھائے۔ پائلٹ کی حاضر دماغی سے طیارہ بحفاظت اتارا گیا۔

وِسٹارا کی پروازممبئی-گوہاٹی (اپریل 2025):’-
‘ہندوستان ٹائمز’ نے 28 اپریل 2025 کو رپورٹ کیا کہ وسٹارا کی ممبئی سے گوہاٹی جانے والی پرواز کو لینڈنگ کے دوران ہائیڈرولک سسٹم میں خرابی کے باعث رن وے سے معمولی انحراف ہوا، جس سے مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
اگر غور کریں تو پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں اس طرح کے کئی حادثات ہوچکے ہیں۔
گو فرسٹ کی پرواز (مئی 2023):-
انڈین خبررساں ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق گوفرسٹ کی ممبئی سے لے کر دہلی جانے والی پرواز کے انجن میں آگ لگنے کے باعث ہنگامی لینڈنگ کی گئی۔
نیپال میں انڈین شہریوں کی ہلاکت (جنوری 2023):-
عالمی نشریاتی ادارے نے 15 جنوری 2023 کو نیپال میں ہونے والے حادثے کو رپورٹ کیا، جس میں متاثرین کی بڑی تعداد کا تعلق انڈیا سے تھا، جس سے انڈیا میں ہوابازی کے حفاظتی ضوابط پر بحث چھڑ گئی۔

ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر کریش (دسمبر 2021):
انڈین خبررساں ادارے ‘دی انڈین ایکسپریس’ کے مطابق دسمبر 2021 میں ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر کریش ہوا، جس میں ایئر فورس کے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت سمیت 13 افراد جاں بحق ہو گئے۔
دی ہندو کے مطابق ایوی ایشن تجزیہ کار پروفیسر راہول ورما نے کہا کہ مسلسل حادثات ظاہر کرتے ہیں کہ بنیادی تربیت، جہازوں کی مینٹیننس اور ریگولیٹری نگرانی میں اب بھی نمایاں خامیاں موجود ہیں۔”
ایوی ایشن سیفٹی ماہر انورادھا مشرا کے مطابق انڈیا کی ایوی ایشن انڈسٹری بہت تیزی سے پھیل رہی ہے لیکن سیفٹی پروٹوکولز اور پائلٹ ٹریننگ کے معیارات عالمی سطح پر ابھی بھی تسلی بخش نہیں سمجھے جا رہے۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا نے پانی بند کرنے کی کوشش کی تو یہ جنگ کے مترادف ہوگا، بلاول بھٹو
انڈین ایوی ایشن ریگولیٹر DGCA کا کہنا ہے کہ ہم نے تمام ایئر لائنز کے لیے خصوصی سیفٹی آڈٹ اور انسپیکشن شروع کر دیے ہیں تاکہ ایسے واقعات کی تکرار کو روکا جا سکے۔
واضح رہے کہ سال 2023 میں انٹرنیشنل ایوی ایشن سیفٹی اسیسمنٹ (IASA) میں انڈیا کی ریٹنگ میں معمولی کمی دیکھی گئی، جس کی ایک وجہ حفاظتی ضوابط پر عملدرآمد کی کمزوریاں بتائی گئی ہیں۔