Follw Us on:

لاس اینجلس میں نئی آگ بھڑک اٹھی:23 ہزار افراد کو انخلاء کی وارننگ جاری

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
جنوبی کیلیفورنیا میں پورے علاقے کو 'ریڈ فلیگ وارننگ' کے تحت رکھا گیا۔ (فائل فوٹو)

لاس اینجلس کے شمال میں ‘ہیوز فائر’ کی آگ نے 9,400 ایکڑ سے زائد رقبہ جلایا دیا اور 31,000 افراد کو انخلاء پر مجبور کیا۔ اس آگ کے ساتھ ساتھ مزیدچنگاریاں بھی بھڑک اٹھی ہیں جس کے نتیجے میں 28 افراد کی جان ضائع ہو چکی ہے اور کرڑوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔

بدھ کے روز بھڑکنے والی آگ نے تیز ہواؤں اور خشک جھاڑیوں کے ساتھ 9,400 ایکڑ (38 مربع کلومیٹر) سے زیادہ رقبہ جلادیا، اور اس کے ساتھ ہی 31,000 سے زیادہ افراد کے لیے ہنگامی انخلاء کے احکامات جاری کر دیے گئے۔ یہ آگ کو ‘ہیوِز فائر’ کا نام دیا جارہا ہے، جو لاس اینجلس سے 80 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔

صرف چند گھنٹوں میں ہی اس آگ نے ‘ایٹن فائر’ کی دو تہائی زمین کو جلا دیا جو لاس اینجلس کے دو بڑی آتشزدگیوں میں سے ایک ہے جس نے علاقے میں بہت تباہی مچائی،جبکہ حکام نے کاسٹیک جھیل کے علاقے کے باشندوں کو فوری طور پر زندگی کے لیے خطرے کی وارننگ دی۔

اس علاقے میں تیز ہواؤں اور خشک موسم کے باعث آگ کی شدت مزید بڑھ گئی اور جنوبی کیلیفورنیا میں پورے علاقے کو ‘ریڈ فلیگ وارننگ’ کے تحت رکھا گیا۔

لاس اینجلس کے شمال میں ‘ہیوز فائر’ کی آگ نے 9,400 ایکڑ سے زائد رقبہ جلایا دیا۔(فائل فوٹو)

لاس اینجلس کاؤنٹی کے شیرف، رابرٹ لونا نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس آگ کی وجہ سے 31,000 افراد کو انخلاء کے احکامات دے دیے گئے ہیں جبکہ مزید 23,000 افراد کو انخلاء کی وارننگ دی گئی ہے۔

اسی دوران، لاس اینجلس نیشنل فاریسٹ نے اپنے 700,000 ایکڑ پر محیط پارک کو مکمل طور پر بند کر دیا۔

کیلیفورنیا کی فائر پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ (کال فائر) کے مطابق جنوبی کیلیفورنیا کے مختلف علاقوں میں تقریباً 1,100 فائر فائٹرز کو اضافی طور پر تعینات کیا گیا تھا تاکہ آگ کے پھیلاؤ کو روک سکیں۔ اس وقت ‘ہیوِز فائر’ کو قابو میں کرنے کے لیے 4,000 سے زیادہ فائر فائٹرز کام کر رہے ہیں۔

مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق ہیلی کاپٹروں نے جھیل سے پانی اُٹھا کر آگ پر ڈالا جبکہ طیاروں نے آگ کو روکنے کے لیے کیمیکل ریٹارڈنٹ کی بارش کی۔ دھوئیں کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ انٹر اسٹیٹ 5، جو ایک اہم شمال و جنوب ہائی وے عارضی طور پر بند کرنی پڑیں۔ تاہم اس ہائی وے کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔

اس دوران اس سے قبل شروع ہونے والی ‘ایٹن فائر’ اور ‘پالیسڈیز فائر’ کی آگ کو جزوی طور پر قابو میں کر لیا گیا ہے۔

آگ نے ہر طرف تباہی مچارکھی ہے(فوٹو:سی بی سی)

ایٹن فائر جو 14,021 ایکڑ (57 مربع کلومیٹر) تک پھیل چکی تھی،یہ آگ اب 91 فیصد قابو میں ہے جبکہ پالیسڈیز فائر 23,448 ایکڑ (95 مربع کلومیٹر) تک پھیل چکی تھی،اور اب اس پر بھی 68 فیصد قابو میں ہے۔

یہ دونوں آگ جنوری 7 سے اب تک لاس اینجلس کو سخت متاثر کر چکی ہیں اور ان کی وجہ سے 28 افراد کی جانیں جا چکی ہیں اور تقریباً 16,000 عمارتیں یا تو تباہ ہو چکی ہیں یا نقصان پہنچا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان آگوں کی مجموعی طور پر 250 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہو سکتا ہے۔

اس دوران جنوبی کیلیفورنیا میں گزشتہ نو ماہ سے بارش نہ ہونے کی وجہ سے خشک حالات نے آگ کی شدت میں مزید اضافہ کیا لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ ہفتے سے پیر تک بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جو فائر فائٹرز کے لیے امید کی کرن بن سکتی ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس