Follw Us on:

‘فاکس کون’ کی انڈیاسے آئی فون برآمدات میں 97 فیصد امریکا  روانہ، ایپل نے امریکی محصولات سے بچنے کی حکمت عملی اپنالی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Apple targets us market
فاکس کون نے مارچ سے مئی 2025 کے دوران انڈیا سے( 3.2 ارب ڈالر) مالیت کے آئی فون برآمد کیے، جن میں سے 97 فیصد امریکا  کو بھیجے گئے۔ ( فوٹو: انڈین ریٹیلر )

فاکس کون نے مارچ سے مئی 2025 کے دوران انڈیا سے( 3.2 ارب ڈالر) مالیت کے آئی فون برآمد کیے، جن میں سے 97 فیصد امریکا  کو بھیجے گئے۔ یہ شرح سال 2024 کی اوسط( 50.3 فیصد) سے کہیں زیادہ ہے ۔

تجارتی اعداد و شمار کے مطابق فاکس کون نے جنوری تا مئی 2025 کے دوران انڈیا سے امریکا  کو( 4.4 ارب ڈالر) مالیت کے آئی فون روانہ کیے، جب کہ 2024 کے پورے سال میں یہ مالیت( 3.7 ارب ڈالر) رہی تھی۔ مارچ میں ایک ماہ کے دوران انڈیا  سے امریکا   کو( 1.3 ارب ڈالر) مالیت کے آئی فون بھیجے گئے، جو اب تک کی سب سے زیادہ ماہانہ برآمد ہے۔

یہ تبدیلی جنوری 2025 سے شروع ہوئی اور مارچ تا مئی کے عرصے میں نمایاں طور پر ظاہر ہوئی، جب انڈیا سے امریکا  کو آئی فون برآمدات 97 فیصد تک پہنچ گئیں۔

Image
ایپل یہ اقدام اس لیے کر رہا ہے تاکہ چین سے امریکا  درآمد کیے جانے والے فونز پر لگنے والے بھاری محصولات سے بچا جا سکے۔ ( فوٹو: اپپلینسیدر)

آئی فونز کی یہ برآمدات انڈیا میں فاکس کون کی فیکٹریوں سے ہوئیں، جن میں ریاست تمل ناڈو کا شہر چنئی خاص اہمیت رکھتا ہے۔ چنئی ایئرپورٹ ایپل کی برآمدات کے لیے ایک مرکزی مرکز کے طور پر استعمال ہوتا ہے، جہاں ایپل نے کسٹمز کلیئرنس کے عمل کو 30 گھنٹوں سے گھٹا کر 6 گھنٹے کرنے کی درخواست کی ہے۔

واضح رہے کہ ، ایپل یہ اقدام اس لیے کر رہا ہے تاکہ چین سے امریکا  درآمد کیے جانے والے فونز پر لگنے والے بھاری محصولات سے بچا جا سکے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چین پر 55 فیصد تک درآمدی محصولات لگانے کے اعلان کے بعد ایپل نے انڈیا  میں اپنی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ کیا ہے۔ ٹرمپ نے مئی میں ایپل کو انڈیا  میں پیداوار بڑھانے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا، ’’ہم نہیں چاہتے کہ آپ انڈیا میں بنائیں، ہمیں یہیں بنانا ہے۔‘‘

اعداد و شمار کے مطابق ایپل کے دوسرے انڈین  سپلائر، ٹاٹا الیکٹرانکس، نے بھی مارچ اور اپریل میں اپنی 86 فیصد برآمدات امریکا  کو کیں۔ 2024 میں اس کی برآمدات کا صرف 52 فیصد امریکا  گیا تھا۔
تحقیقی ادارے کاؤنٹرپوائنٹ ریسرچ کے تجزیہ کار پراچیر سنگھ کے مطابق، “2025 میں عالمی سطح پر بننے والے 25 سے 30 فیصد آئی فونز انڈیا میں تیار کیے جانے کا امکان ہے، جو 2024 میں 18 فیصد تھے۔”

وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے انڈیا کو اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ مرکز بنانے کی کوششیں تیز کی ہیں، تاہم فون کے پرزہ جات پر بلند درآمدی ڈیوٹیاں انڈیا میں تیاری کی لاگت کو دیگر ممالک کی نسبت مہنگا بناتی ہیں۔
امریکا  اور انڈیا  کے درمیان تجارتی محصولات پر مذاکرات جاری ہیں، تاکہ انڈیا  ممکنہ 26 فیصد “ریسیپروکل” ٹیکس سے بچ سکے، جسے اپریل میں عارضی طور پر معطل کیا گیا تھا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس