اسرائیلی خفیہ ادارے موساد نے انکشاف کیا ہے کہ ایران پر حالیہ فضائی حملے سے قبل متعدد خفیہ کارروائیاں انجام دی گئیں، جن کا مقصد ایران کے فضائی دفاعی نظام اور بیلسٹک میزائل لانچرز کو ناکارہ بنانا تھا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق موساد نے ایران کے اندر خفیہ طور پر دھماکہ خیز ڈرونز کا ایک اڈہ قائم کیا جو جمعہ کی صبح کیے گئے حملے میں استعمال کیے گئے۔ ان ڈرونز کے ذریعے تہران کے قریب موجود ایرانی بیلسٹک میزائل لانچرز کو نشانہ بنایا گیا تاکہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر جوابی حملے کی صلاحیت کو محدود کیا جا سکے۔

یہ کارروائیاں ایران کے مختلف علاقوں، خصوصاً تہران کے نواح اور وسطی حصوں میں انجام دی گئیں، جہاں فضائی دفاعی نظام اور ہتھیاروں کے مراکز واقع ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ خفیہ کارروائیاں حالیہ حملے سے کچھ دیر قبل، جمعہ کی صبح عمل میں لائی گئیں۔ تاہم ان کی منصوبہ بندی کئی دن یا ہفتے قبل سے جاری تھی۔ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ ان اقدامات کا مقصد ایران کے ممکنہ میزائل حملے کو روکنا اور اسرائیلی فضائیہ کو مکمل فضائی برتری فراہم کرنا تھا تاکہ وہ ایران کے اندر اہداف کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنا سکیں۔
رپورٹ میں ایک اعلیٰ اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ موساد نے ہتھیاروں سے لیس گاڑیاں ایران میں اسمگل کیں، جنہیں بعد ازاں فضائی دفاعی نظام کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ اس کے علاوہ، موساد کمانڈوز نے وسطی ایران میں اینٹی ایئر کرافٹ سائٹس کے قریب ہدفی میزائل بھی تعینات کیے۔ یہ معلومات اسرائیلی خبر رساں ادارے (دی ٹائمز آف اسرائیل) نے شائع کی ہیں، جس کے مطابق موساد نے اپنی کارروائیوں کی ویڈیو فوٹیج بھی جاری کی ہے۔ فوٹیج میں مبینہ طور پر موساد کے اہلکاروں کو کارروائی کے دوران دکھایا گیا ہے۔
تاحال ایران کی حکومت یا اس کی مسلح افواج کی جانب سے ان دعوؤں پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم مبصرین کا خیال ہے کہ ایران کی جانب سے جوابی اقدامات کا امکان موجود ہے، جس سے خطے کی صورتحال مزید کشیدہ ہو سکتی ہے۔