ایران اور اسرائیل کے درمیان میزائل حملوں کے بعد اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے دونوں ملکوں سے کہا ہے کہ وہ مزید کشیدگی سے گریز کریں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ لڑائی بند کی جائے اور امن و سفارت کاری کو موقع دیا جائے۔
جمعے کی رات ایران نے اسرائیل پر فضائی حملہ کیا، جس کے بعد یروشلم اور تل ابیب میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ اسرائیلی حکام نے کہا کہ درجنوں میزائل داغے گئے، جس کی وجہ سے شہریوں کو فوری طور پر بم شیلٹرز میں جانے کا حکم دیا گیا۔
اس حملے سے ایک دن پہلے اسرائیل نے تہران پر حملہ کیا تھا، جس میں ایران کی اہم جوہری تنصیبات اور کئی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
Israeli bombardment of Iranian nuclear sites.
— António Guterres (@antonioguterres) June 13, 2025
Iranian missile strikes in Tel Aviv.
Enough escalation.
Time to stop.
Peace and diplomacy must prevail.
ایران کے مطابق ان حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی اور مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری ہلاک ہو گئے۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے ایران کے مغربی حصے میں کئی ریڈار سسٹمز اور میزائل لانچرز کو بھی تباہ کیا۔ یہ حملہ 1980 کی دہائی کے بعد ایران پر سب سے بڑا حملہ سمجھا جا رہا ہے، جب ایران عراق جنگ جاری تھی۔
یہ سب ایسے وقت میں ہوا جب ایران کا جوہری پروگرام تیزی سے آگے بڑھ رہا تھا، اور امریکہ اور ایران کے درمیان تناؤ کے باوجود مذاکرات جاری تھے۔ صورتحال اب بہت نازک ہو چکی ہے اور عالمی برادری دونوں ملکوں سے تحمل کی اپیل کر رہی ہے۔