Follw Us on:

اسرائیل ایران جنگ پر اقوامِ متحدہ کا اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Un security council.
ایران کی جانب سے اقوام متحدہ میں نمائندے عامر سعید نے اسرائیل پر شدید تنقید کی۔ (فوٹو: یو این)

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی پر ہنگامی اجلاس ہوا لیکن یہ اجلاس کسی متفقہ فیصلے کے بغیر ختم ہو گیا۔ مختلف ممالک نے اپنی پوزیشن واضح کی مگر عالمی سطح پر کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔

اجلاس میں امریکی نمائندے نے بتایا کہ امریکا کو اسرائیلی حملے سے قبل اس کی اطلاع تھی لیکن ان حملوں میں امریکی فورسز شامل نہیں تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دے گا اور امریکا اسرائیل کے دفاع میں اس کے ساتھ کھڑا ہے، تاہم امریکا کشیدگی میں کمی کو بھی اہم سمجھتا ہے۔

پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔

انہوں نے اسرائیل کے حملے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملے صرف ایران ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے امن، سلامتی اور استحکام کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے خودمختاری کی خلاف ورزیاں اب معمول بن چکی ہیں، جس پر عالمی برادری کو سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیے۔

ایران کی جانب سے اقوام متحدہ میں نمائندے عامر سعید نے اسرائیل پر شدید تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران کی خودمختاری پر حملہ کر کے عالمی قوانین اور جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔

Un security council
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل کے ایران پر حملوں کو انتہائی تشویشناک قرار دیا۔ (فوٹو: رائٹرز)

انہوں نے کہا کہ اسرائیل خطے میں امن کو مسلسل خطرے میں ڈال رہا ہے اور اگر عالمی ادارہ خاموش رہا تو مشرق وسطیٰ ایک نہ ختم ہونے والی جنگ کی طرف جا سکتا ہے۔

اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن نے اپنی تقریر کا آغاز سلامتی کونسل کے ارکان کو یاد دلاتے ہوئے کیا کہ جب وہ بات کر رہے ہیں، ایرانی بیلسٹک میزائل اسرائیلی شہروں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور شہریوں کو زخمی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے حملے پیشگی دفاع کے طور پر کیے گئے اور یہ “انتہائی درست، واضح مقصد، اور جدید ترین خفیہ معلومات” کی بنیاد پر کیے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس مشن کا مقصد بالکل واضح تھا “ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنا، دہشت گردی اور جارحیت کے معماروں کو ختم کرنا، اور اس حکومت کی صلاحیت کو غیر مؤثر بنانا جو بار بار کھلے عام اسرائیل کو تباہ کرنے کا اعلان کرتی رہی ہے۔”

Un security council..
پاکستانی مندوب نے کہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔ (فوٹو: رائٹرز)

ڈینی ڈینن نے ایران پر الزام عائد کیا کہ وہ جوہری ہتھیار بنانے کے اقدامات کر رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر بھی تنقید کی کہ اس نے تہران کو روکنے کے لیے کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا۔

انہوں نے کہا “اسرائیل نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا، ہم نے انتظار کیا۔”

“یہ قومی بقا کا اقدام تھا۔ ہم نے یہ قدم اکیلے اٹھایا، نہ کہ ہم ایسا کرنا چاہتے تھے، بلکہ اس لیے کہ ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔”

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل کے ایران پر حملوں کو انتہائی تشویشناک قرار دیا اور دونوں ممالک سے تحمل کی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملے مشرق وسطیٰ کو ایک اور تباہ کن جنگ کی دہلیز پر لے آئے ہیں اور خطہ مزید تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے زور دیا کہ ایران اور اسرائیل سفارتکاری کو موقع دیں اور فوری طور پر کشیدگی کم کریں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس