Follw Us on:

’اسرائیل سے تعاون‘، ایرانی فورسز نے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
2 police officers

ایران کے وسطی شہر یزد میں پانچ افراد کو اسرائیل کے ساتھ مبینہ تعاون کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ یہ گرفتاریاں حالیہ دنوں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں کی گئی ہیں۔

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق، “گرفتار کیے گئے افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے بعض حساس مقامات کی تصاویر لی تھیں اور یہ مواد اسرائیل کو فراہم کرنے کی کوشش کی تھی”۔ ایرانی حکام کے مطابق، اس کارروائی کا مقصد سیکیورٹی خطرات کا تدارک اور داخلی سلامتی کو یقینی بنانا تھا۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایران اور اسرائیل کے درمیان حالات انتہائی کشیدہ ہو چکے ہیں اور دونوں ممالک ایک مسلح تصادم کی کیفیت میں داخل ہو چکے ہیں۔ واضح رہے کہ، اسرائیل نے جمعہ کی علی الصبح ایران کے مختلف علاقوں میں فضائی حملے کیے، جن میں فوجی اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

Iran the times

ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ان حملوں میں “پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی، ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری، ختم الانبیا ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد اور چھ سائنسدانوں سمیت متعدد سینئر افسران” شہید ہو چکے ہیں۔

ایران نے ان حملوں کے جواب میں “آپریشن وعدہ صادق سوم” کے نام سے جوابی کارروائی کی، جس کے تحت چار مرحلوں میں دو سو سے زائد میزائل اسرائیلی اہداف پر داغے گئے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق، ان حملوں میں اب تک چار افراد کے ہلاک ہونے اور ساٹھ سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

یزد میں ہونے والی حالیہ گرفتاریاں اسی تناظر میں دیکھی جا رہی ہیں۔ ایرانی حکام نے اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، اور نہ ہی گرفتار شدگان کی شناخت یا ان کے مبینہ روابط کے بارے میں وضاحت کی گئی ہے۔

تاحال ایرانی حکومت یا متعلقہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے اس معاملے پر باضابطہ تفصیلی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ آئندہ دنوں میں مزید معلومات سامنے آنے کا امکان ہے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس