سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو سخت خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے امریکا پر کسی بھی شکل میں حملہ کیا تو امریکی فوج پوری طاقت سے جواب دے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر ہونے والے حملے میں امریکا کا کوئی کردار نہیں تھا، لیکن اگر ایران نے کسی بھی طرح امریکا پر حملہ کیا تو ایسا جواب دیا جائے گا جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔
مزید پڑھیں: دیرینہ دوست سے جانی دشمن تک کا سفر: ایران-اسرائیل تعلقات کا خونریز انجام یا نئے باب کی شروعات؟
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع ختم کروا سکتے ہیں اور ان کے درمیان معاہدہ ممکن ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا چاہے تو دونوں ممالک کے درمیان امن قائم کیا جا سکتا ہے۔
The U.S. had nothing to do with the attack on Iran, tonight. If we are attacked in any way, shape or form by Iran, the full strength and might of the U.S. Armed Forces will come down on you at levels never seen before. However, we can easily get a deal done between Iran and…
— Trump Truth Social Posts On X (@TrumpTruthOnX) June 15, 2025
ادھر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ایران کے خلاف اسرائیل کے حملوں کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مکمل حمایت حاصل رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایرانی حکام حملوں کے خدشے کے باعث اپنا سامان باندھ رہے ہیں۔
ایک اسرائیلی اخبار کے مطابق اسرائیل نے امریکا سے کہا تھا کہ وہ ایران پر حملے میں ساتھ دے لیکن امریکہ نے یہ درخواست مسترد کر دی۔
مشرق وسطیٰ میں صورتحال کشیدہ ہے اور یہ بیانات کشیدگی کو مزید بڑھا سکتے ہیں۔ امریکا اور ایران کے درمیان تلخیاں برقرار ہیں جبکہ اسرائیل بھی ایران کے خلاف مزید کارروائیوں کا عندیہ دے رہا ہے۔