Follw Us on:

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ، 20 ہزار ٹن کھاد لے کر دوسرا جہاز گوادر پہنچ گیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Ghawader
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت 20 ہزار ٹن کھاد لے کر دوسرا جہاز گوادر پہنچ گیا( فائل فوٹو)

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت 20 ہزار میٹرک ٹن کھاد لے کر دوسرا جہاز گوادر بندرگاہ پر کامیابی سے لنگر انداز ہو گیا۔ وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری نے ہفتہ کے روز جہاز کی آمد کا خیرمقدم کیا اور اسے خطے میں تجارتی روابط کے فروغ کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔

یہ جہاز ڈائی امونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی) کھاد لے کر آسٹریلیا کے شہر ٹاؤنسوِل سے روانہ ہوا تھا۔ یہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نئے فریم ورک کے تحت گوادر آنے والا دوسرا جہاز ہے۔ اس سے قبل 4 فروری 2025 کو “ایم وی بیونڈ 2” بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا تھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ اقدام گوادر بندرگاہ کو افغانستان کے لیے ایک مؤثر تجارتی دروازہ بنانے کی حکومتی کوششوں کا حصہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر کی بڑھتی ہوئی اہمیت پاکستان کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ افغانستان کو عالمی منڈیوں تک آسان اور مؤثر رسائی فراہم کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی حملوں میں 128 ایرانی جاں بحق، 900 زخمی : ’اسرائیل ’بہت سخت اور مزید شدید‘ جواب کی امید رکھے‘

انہوں نے مزید کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی  کی جانب سے بینک گارنٹی کی جگہ انشورنس گارنٹی کی منظوری سے گوادر کے ذریعے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں کاروباری آسانیاں پیدا ہوئی ہیں اور سامان کی کلیئرنس کے عمل میں تیزی آئی ہے۔

جنید انور چوہدری نے ایم وی “اے ایس ایل روز” کی آمد کو گوادر بندرگاہ کی آپریشنل صلاحیت پر بڑھتے ہوئے عالمی اعتماد کا مظہر قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں مؤثر اور قابلِ اعتماد ٹرانزٹ ٹریڈ کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں:ایران اور اسرائیل امن معاہدہ کریں گے اور میں اسے یقینی بناؤں گا، ڈونلڈ ٹرمپ

وزیر بحری امور نے گوادر بندرگاہ انتظامیہ کو ہدایت دی کہ جہازوں کی فوری لنگر اندازی اور سامان کی بلاتعطل ترسیل کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اس پیش رفت سے نہ صرف ٹرانزٹ اخراجات میں کمی آئے گی بلکہ تجارتی مؤثریت میں اضافہ اور پاکستان و افغانستان کے درمیان معاشی روابط مزید مضبوط ہوں گے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس