انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے مردوں کی کرکٹ کے تینوں فارمیٹس یعنی ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے قوانین میں کئی اہم تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔
ان تبدیلیوں کا مقصد کھیل کو مزید متوازن، دلچسپ اور محفوظ بنانا ہے۔ ان میں سب سے نمایاں ون ڈے میچز میں گیند کے استعمال سے متعلق اصولوں میں ترمیم اور کھلاڑیوں کی چوٹ کی صورت میں متبادل کھلاڑی مقرر کرنے کا نیا طریقہ ہے۔
نئے قانون کے تحت اب ون ڈے میچز میں دونوں اینڈز سے استعمال ہونے والی گیندیں 34 اوورز تک چلیں گی۔ 35ویں اوور کے بعد صرف ایک گیند کا انتخاب کیا جائے گا جو اننگز کے اختتام تک استعمال ہو گی۔ اس سے پہلے ہر گیند صرف 25 اوورز تک استعمال ہوتی تھی۔ اگر میچ 25 اوورز یا اس سے کم کا ہو تو صرف ایک ہی گیند استعمال کی جائے گی۔

آئی سی سی کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی سے خاص طور پر ڈیتھ اوورز میں ریورس سوئنگ کے امکانات بڑھیں گے، جو پہلے نئی گیند کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ختم ہوتے جا رہے تھے۔
چوٹ کی صورت میں متبادل کھلاڑی کے لیے اب ہر ٹیم کو ٹاس سے پہلے پانچ کھلاڑیوں کی فہرست دینا ہو گی، جن میں ایک بیٹر، ایک آل راؤنڈر، ایک وکٹ کیپر، ایک فاسٹ بولر اور ایک اسپنر شامل ہوں گے۔ اس سے قبل ٹیمیں چوٹ کے وقت ہی کسی متبادل کا انتخاب کرتی تھیں، لیکن اب یہ فیصلہ پہلے سے طے شدہ ہو گا۔

آئی سی سی اور میری لیبون کرکٹ کلب کے درمیان اتفاق رائے کے بعد ’بنی ہاپ‘ انداز میں باؤنڈری کے قریب کیچ پکڑنے کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ اگر کوئی فیلڈر باؤنڈری کے باہر سے چھلانگ لگا کر ہوا میں گیند کو واپس اندر پھینکے اور اس دوران زمین پر قدم رکھنے سے پہلے گیند کو چھوئے، تو اب وہ کیچ غیر قانونی سمجھا جائے گا۔

تاہم اگر وہ پہلے میدان کے اندر گیند کو چھوئے اور پھر باہر جا کر واپس آ کر کیچ مکمل کرے تو وہ قانونی ہوگا۔ یہ قانون اکتوبر 2026 سے باقاعدہ نافذ العمل ہوگا لیکن اس کی جھلک اگلے ہفتے سے پلیئنگ کنڈیشنز میں شامل ہو جائے گی۔
ان نئے قوانین کا اطلاق مختلف فارمیٹس میں مختلف تاریخوں سے ہوگا۔ ٹیسٹ میچز میں یہ تبدیلیاں 17 جون 2025 سے، ون ڈے کرکٹ میں 2 جولائی 2025 سے، اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں 10 جولائی 2025 سے لاگو ہوں گی۔