ایران اسرائیل کشیدگی کے دوران کئی متنازع خبریں سامنے آئی ہیں، جن میں سے ایک خبر نے خاصی توجہ حاصل کی۔ یہ دعویٰ کیا گیا کہ اگر اسرائیل ایران پر ایٹم بم گراتا ہے تو پاکستان، ایران کی حمایت میں، اسرائیل پر جوابی ایٹمی حملہ کرے گا۔
سوشل میڈیا پر اس خبر کو تیزی سے شیئر کیا گیا اور بعض حلقوں نے اسے پاکستان کی سرکاری پالیسی سے جوڑنے کی کوشش بھی کی۔
یہ دعویٰ دراصل ایک ایرانی جنرل محسن رضائی کے بیان پر مبنی تھا، جس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایران کو یقین دلایا ہے کہ اگر اسرائیل نے تہران پر ایٹمی حملہ کیا تو پاکستان اسرائیل پر ایٹم بم پھینکے گا۔
تاہم اس دعوے کی نہ تو پاکستانی حکومت کی جانب سے تصدیق کی گئی، اور نہ ہی کسی سرکاری ذریعے سے اس کی توثیق ہوئی۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ یہ ویڈیو مصنوئی ذہانت سے بنائی گئی تھی۔
Iranian National Security Council member Mohsen Rezaei:
— Brian’s Breaking News and Intel (@intelFromBrian) June 15, 2025
Pakistan told Iran that “if Israel drops a nuclear bomb in Tehran, we will drop a nuclear bomb on them.” pic.twitter.com/wV6X2fevXs
پاکستانی سینیئر صحافی حامد میر نے اسی پوسٹ کے جواب میں لکھا کہ کسی بھی جنگ میں سچ کا سب سے بڑا نقصان ہوتا ہے۔ پاکستان نے کبھی بھی اسرائیل کے خلاف جوہری بم استعمال کرنے کی دھمکی نہیں دی اس حقیقت کے باوجود کہ اسرائیل نے ہندوستانی فضائی اڈوں کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان پر کم از کم تین بار بمباری کرنے کا منصوبہ بنایا۔ پاکستان صرف اسرائیل کے حملے کی صورت میں جوابی کارروائی کرے گا۔
Truth is the ultimate casualty in any war. Pakistan never threatened to use a nuclear bomb against Israel despite the fact that Israel planned to bomb Pakistan at least three times by using Indian air bases. Pakistan will only retaliate in case of an attack by Israel. pic.twitter.com/nPodHBVQBi
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) June 16, 2025
اس لیے یہ خبر کہ پاکستان نے اسرائیل پر ایٹمی حملے کی دھمکی دی ہے، حقیقت پر مبنی نہیں بلکہ ایک فیک نیوز ہے، جو غیر مصدقہ ذرائع یا سیاسی مقاصد کے تحت پھیلائی گئی۔