امیر جماعت اسلامی نے حکومت پر زور دیا کہ فلسطین کے ساتھ ایران کے معاملے پر بھی واضح، دوٹوک اور جرات مندانہ پالیسی تشکیل دے کر اقدامات کیے جائیں، کشمیر کا مقدمہ پوری طاقت سے لڑا جائے۔
انہوں نے جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ سے خطاب کیا جو تین دن تک منصورہ لاہور میں جارہی۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکمران اشیائے ضروریہ، بجلی، پٹرول کی قیمتوں میں کمی کر کے عام آدمی کو سہولت دیں۔
حکومت ملک بھر اور بالخصوص خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں قیام امن کے لیے ہنگامی اقدامات کرے۔ اسلام آباد اورکابل اپنے معاملات میں بہتری لائیں اور امن کے لیے بامعنی مذاکرات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین کسی صورت بھی پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ حکومت بلوچستان کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھے، صوبہ کی محرومیاں دور کی جائیں اور لاپتا افراد کا مسئلہ حل کیا جائے۔
مزید پڑھیں: انڈیا کچھ کرے گا تو پہلے سے زیادہ جواب ملے گا، ہمارا جوہری پروگرام اپنے دفاع کے لیے ہے، پاکستان
’مسئلہ فلسطین پر حکمران عوام کے جذبات کی ترجمانی کریں، اسرائیل کو لگام نہ دی گئی تو پورا خطہ آگ کی لپیٹ آ جائے گا۔ حکومت امریکہ سے خوفزدہ نہ ہو اور ٹرمپ کو زمین کا خدا نہ سمجھے‘۔
انہوں نے کہا کہ اہل کشمیر تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں اور ہندوتوا نواز مودی کے مظالم سے عالمی برادری کو آگاہ کرے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی نے سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے پاک بھارت جنگ میں حکومت کا بھرپور ساتھ دیا۔ جماعت اسلامی اسٹیبلشمنٹ کی سیاسی معاملات اور دیگر اداروں میں مداخلت پر خاموش نہیں رہ سکتی، آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کرنا اداروں کے اپنے مفاد میں ہے۔
جماعت اسلامی عوامی حقوق کی جدوجہد میں مزید تیزی لائے گی۔ بجٹ میں مراعات یافتہ طبقہ پر مزید مراعات کی بوچھاڑ کی گئی ہے، تنخواہ دار، کسان، مزدور اور عام آدمی کے لیے بجٹ میں رتی برابر سہولت نہیں۔