پنجاب حکومت نے مالی سال 2025–26 کے بجٹ میں صوبے میں کم از کم تنخواہ کو بڑھا کر چالیس ہزار روپے ماہانہ کر دیا ہے۔
پاکستان میٹرز کے نامہ نگار نے سوال کیا کہ ایک عام آدمی 40 ہزار میں گھر چلا سکتا ہے؟ جس کے جواب میں صوبائی وزیرِ خزانہ پنجاب کا کہنا تھا کہ اگرچہ مہنگائی کی شرح (inflation) میں کمی آئی ہے، پھر بھی مزدور کی بہتری کے لیے تنخواہ میں اضافہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کا وعدہ ہے کہ کم از کم تنخواہ کو اگلے 1-2 سال میں 50,000 روپے تک پہنچایا جائے گا۔
حکومت پنجاب نے اس سال 1240 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا ہے، جو کہ گزشتہ سال کے 842 ارب روپے کے بجٹ سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔
اپوزیشن پر الزام لگاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نہ بجٹ پڑھ سکتی ہے، نہ اس پر مؤثر بحث کر سکتی ہے، ہم نے جو کہا، وہ کر کے دکھایا۔