امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ چین کی کمپنی بائٹ ڈانس کو سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے فروخت کرنے کی آخری تاریخ میں ایک بار پھر توسیع کر سکتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاید ہمیں چین سے منظوری لینی پڑے، لیکن میرا خیال ہے کہ صدر شی آخرکار منظوری دے دیں گے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ حکومت نے ٹک ٹاک پر کانگریس کے منظور کردہ قانون کے تحت پابندی عائد کی تھی، جس کے تحت بائٹ ڈانس کو 19 جنوری تک امریکی اثاثے فروخت کرنا تھے۔
تاہم صدر ٹرمپ، جنہوں نے 20 جنوری کو دوسری مدتِ صدارت سنبھالی، اس قانون پر عمل درآمد مؤخر کرتے رہے۔
مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کا بدلتا بیانیہ: مشرق وسطیٰ میں امن کی تلاش یا عالمی دھوکہ؟
وہ پہلے ڈیڈ لائن کو اپریل تک اور پھر جون 19 تک بڑھا چکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک نے 2024 کے انتخابات میں نوجوان ووٹرز تک ان کی رسائی میں مدد دی، اس لیے وہ اس مسئلے کو نرمی سے دیکھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال ایک معاہدہ زیر غور تھا جس کے تحت ٹک ٹاک کی امریکی سرگرمیوں کو ایک نئی امریکی کمپنی میں منتقل کیا جانا تھا، تاہم یہ معاہدہ تعطل کا شکار ہو گیا جب چین نے عندیہ دیا کہ وہ ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر بھاری ٹیرف کے بعد منظوری نہیں دے گا۔