پاکستان کے وزارتِ خزانہ نے ایک ارب امریکی ڈالر کی ایک مشترکہ طے شدہ مالیاتی سہولت پر دستخط کیے ہیں، جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے پروگرام ‘بہتر وسائل کی موبلائزیشن اور استعمال میں اصلاحات’ کی پالیسی پر مبنی ضمانت بھی شامل ہے۔
اس معاہدے میں دبئی اسلامک بینک نے واحد اسلامی عالمی کوآرڈینیٹر کا کردار ادا کیا، جبکہ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کو مدمعاملہ کرنے والے رہنما اور کتابی ادارے کے طور پر تعینات کیا گیا۔
دیگر مالیاتی اداروں میں ابو ظہبی اسلامک بینک کو مدمعاملہ کرنے والا رہنما مقرر کیا گیا، جبکہ شارجہ اسلامک بینک، عجمان بینک اور ایچ بی ایل کو ارینجرز کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔
یہ مالیاتی سہولت حکومتِ پاکستان کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو رہی ہے، جو خطے کے اہم مالیاتی اداروں سے مضبوط حمایت کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ معاہدہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی پالیسی پر مبنی ضمانت سے معاونت حاصل کرنے والا پہلا معاہدہ ہے، جو ایک اے ڈی بی رکن ملک، یعنی پاکستان کے ذریعہ کی جانے والی پالیسی اصلاحات سے جڑا ہوا ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کا یہ پروگرام پاکستان کی طویل مدتی مالیاتی مضبوطی اور استحکام کی حمایت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہےاور اس نے پاکستان کی بین الاقوامی تجارتی منڈیوں میں دوبارہ واپسی کی حمایت کی ہے، جس میں مشرق وسطی کے بینکوں سے نمایاں دلچسپی دیکھنے کو ملی ہے۔
مزید پڑھیں:’کویت میں ویزہ پابندیاں ختم‘، پاکستانی کن شعبوں میں کام کے لیے جا سکتے ہیں؟
حکومتِ پاکستان تقریباً ڈھائی سال کے وقفے کے بعد مشرق وسطی کی مالیاتی منڈی میں دوبارہ داخل ہوئی ہے، اور اس کا کامیاب ہونا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مارکیٹ میں پاکستان کی مالی استحکام اور مجموعی طور پر معیشت کے اشارے میں بہتری پر نیا اعتماد ظاہر ہو رہا ہے۔
یہ معاہدہ حکومتِ پاکستان اور مشرق وسطی کے بینکوں کے ساتھ نئے تعاون کا آغاز بھی ہے۔