امریکی وفاقی اپیل عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عارضی طور پر کیلیفورنیا کو نیشنل گارڈ کے کنٹرول میں رکھنے کی اجازت دے دی ہے، جب کہ ریاستی گورنر گیون نیوزم عدالت میں ٹرمپ کے اس اقدام کو چیلنج کر رہے ہیں۔
جمعرات کے روز سان فرانسسکو میں قائم نوویں سرکٹ کورٹ آف اپیلز کے تین رکنی بینچ نے یہ فیصلہ سنایا۔ یہ مقدمہ جون 2020 کے ان مظاہروں سے متعلق ہے جو لاس اینجلس میں ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف شروع ہوئے تھے۔
ان مظاہروں کے دوران ٹرمپ نے ریاست کی اجازت کے بغیر چار ہزار نیشنل گارڈ فوجی اور سات سو میرین اہلکار شہر میں تعینات کیے تھے۔

بارہ جون کو امریکی ڈسٹرکٹ جج چارلس بریئر نے فیصلہ دیا تھا کہ ٹرمپ نے نیشنل گارڈز کو وفاقی کنٹرول میں لے کر قانون کی خلاف ورزی کی، کیونکہ انہوں نے گورنر سے باقاعدہ رابطہ نہیں کیا۔ عدالت نے نیشنل گارڈ کا کنٹرول گورنر نیوزم کو واپس دینے کا حکم دیا تھا۔ تاہم اسی دن اپیل کورٹ نے اس فیصلے پر عارضی طور پر عمل درآمد روک دیا، اور اب اسے مزید توسیع دے دی گئی ہے۔
اپیل عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ صدر غالباً اپنے آئینی اختیارات کے تحت نیشنل گارڈ کو وفاقی اختیار میں لانے کے مجاز تھے، اور ممکنہ طور پر انہوں نے گورنر کے ساتھ مطلوبہ حد تک رابطہ بھی کیا تھا۔ اگرچہ وہ نہ بھی کرتے، تب بھی گورنر کو صدارتی فیصلے کو روکنے کا اختیار حاصل نہیں تھا۔

عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ اس وقت یہ فیصلہ نہیں دے رہی کہ وفاقی سطح پر بلائے گئے نیشنل گارڈ کو شہری معاملات میں کس حد تک استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے مزید قانونی نکات پر سماعت جمعے کو ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہوگی۔ گورنر نیوزم نے فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا صدر بادشاہ نہیں ہے اور قانون سے بالاتر نہیں۔
ہم صدر ٹرمپ کی آمرانہ طرز پر فوجی طاقت کے استعمال کے خلاف اپنی قانونی کارروائی جاری رکھیں گے۔
ٹرمپ نے اس فیصلے کو ملک کے لیے ایک زبردست کامیابی قرار دیا اور کہا ہم قانون پر چلنے والے امریکیوں کے تحفظ اور دفاع کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ فوجی دستے صرف وفاقی عمارتوں اور اہلکاروں کی حفاظت پر مامور تھے۔
جب کہ ریاست کیلیفورنیا نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ تعیناتی ریاست کی خودمختاری اور امریکی قانون کے خلاف ہے، جو شہری معاملات میں فوج کے استعمال کو محدود کرتا ہے۔ عدالت کے بینچ میں شامل دو جج ٹرمپ کے دور میں اور ایک جج صدر جو بائیڈن کے دور میں مقرر کیے گئے تھے۔