افغانستان کی طالبان حکومت نے اقوامِ متحدہ کی جانب سے افغانستان سے متعلق جاری کردہ تازہ سہ ماہی رپورٹ کو غیر حقیقی اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔
امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ اس رپورٹ میں افغانستان کے حوالے سے غلط معلومات شامل کی گئی ہیں اور اس کا مقصد موجودہ حالات کے بارے میں بے جا تشویش پیدا کرنا ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ اس رپورٹ کو مسترد کرتی ہے کیونکہ یہ نادرست معلومات پر مبنی ہے اور اس کا مقصد پروپیگنڈہ کرنا ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ آج افغانستان میں امن و امان پہلے سے کہیں بہتر ہے اور عوام پُرامن زندگی گزار رہے ہیں۔ بدقسمتی سے اقوامِ متحدہ اور بعض دیگر ادارے افغانستان کے بارے میں اکثر منفی تصویر پیش کرتے ہیں۔ ترقی کو نظرانداز کیا جاتا ہے اور معمولی واقعات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے تاکہ عوام میں تشویش پیدا کی جائے۔

اعلامیے کے مطابق رپورٹ میں بعض جرائم کو سیکیورٹی واقعات کے طور پر پیش کیا گیا ہے، حالانکہ ایسے جرائم دنیا کے دیگر ممالک میں افغانستان سے کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔
امارت اسلامیہ کے ترجمان نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ وہ بیرونی مذموم حلقوں کے پروپیگنڈے سے متاثر نہ ہوں اور افغانستان کے امن و استحکام پر اعتماد رکھیں۔
ان کے بقول افغانستان اس وقت پہلے سے زیادہ پُرامن ہے اور عوام شریعت کے سائے تلے پُرامن زندگی بسر کر رہے ہیں۔
انہوں نے بطور مثال کہا کہ صرف گزشتہ عیدالاضحیٰ کے دنوں میں ملک کے اندر دو ملین سے زائد افغان شہریوں نے سیاحتی سفر کیے، جو ملک میں امن، استحکام اور عوامی اعتماد کا واضح ثبوت ہے۔