امریکا کی جانب سے ایران کی تین جوہری تنصیبات فردو، نطنز اور اصفہان پر حملے کے بعد عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ حملے کو بعض ممالک نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا، جب کہ دیگر نے کشیدگی میں کمی اور مذاکرات پر زور دیا ہے۔
سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، وزیراعظم پاکستان شہبازشریف آج ایرانی صدر مسعود پژشکیان کو ٹیلی فون کریں گے، ذرائع کے مطابق دونوں رہنما موجودہ صورتحال پر بات چیت کریں گے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہا کہ، میں ایران کے خلاف امریکی طاقت کے استعمال پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہوں۔ یہ ایک خطرناک اضافہ ہے اور عالمی امن کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔ اس وقت صرف سفارت کاری ہی واحد حل ہے۔
ایران نے حملے کو اقوام متحدہ کے چارٹر، عالمی قانون اور جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے کی صریح خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ وہ اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے تمام آپشنز محفوظ رکھتا ہے۔

عمان کی وزارتِ خارجہ نے اس کارروائی کو غیرقانونی جارحیت قرار دیتے ہوئے فوری اور مکمل کشیدگی میں کمی کی اپیل کی ہے۔ عمانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، سلطنت نے امریکی کارروائی کو عالمی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
قطر کی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ یہ خطرناک کشیدگی علاقائی اور عالمی سطح پر تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتی ہے اور زور دیا کہ تمام فریق فوجی کارروائیاں بند کر کے مذاکرات کی طرف واپس لوٹیں۔ عراق نے امریکی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ، یہ عسکری کشیدگی علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
اسرائیل نے ان حملوں کی حمایت کرتے ہوئے امریکی صدر کو سراہا۔ وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ،مبارک ہو، صدر ٹرمپ۔ ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا آپ کا جرات مندانہ فیصلہ تاریخ بدل دے گا۔ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ایران کا جوہری پروگرام عالمی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہے۔ تاہم مشرق وسطیٰ میں استحکام ترجیح ہے۔ ہم ایران سے مذاکرات کی اپیل کرتے ہیں۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کاجا کالاس نے بیان میں کہا، ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ہم تمام فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ کشیدگی سے گریز کریں۔
اٹلی، جاپان، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، میکسیکو اور دیگر ممالک نے بھی حملوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے سفارتی حل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وینزویلا اور کیوبا نے امریکی کارروائی کو جارحیت قرار دیتے ہوئے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان میں جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا اسرائیل کی پشت پناہی کے بعد اب امریکہ کھل کر سامنے آگیا ہے۔ امریکی جارحیت دنیا کا امن تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ مسلم امہ کو متحد ہونا ہوگا۔ یہ بیان جماعت اسلامی کے سیکریٹری اطلاعات شکیل احمد ترابی کے ذریعے جاری کیا گیا۔
عالمی برادری کے مختلف حلقوں کی جانب سے ان حملوں عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے، جبکہ اقوام متحدہ اور متعدد ممالک نے خطے میں کشیدگی کم کرنے اور سفارتی راستہ اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔