نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ کشمیر اور فلسطین کے عوام اپنے جائز حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔
ترکی کے دارالحکومت استنبول میں او آئی سی کے مقبوضہ کشمیر رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور کشمیری کئی دہائیوں سے مظالم کا سامنا کر رہے ہیں، پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے انڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انڈیانے پہلگام واقعہ پر تحقیقات کی بجائے جارحیت کا راستہ اختیار کیا اور پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کیے،پاکستان نے انڈیاکے خلاف فوجی حملے میں صرف فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جبکہ انڈیانے شہری آبادی کو بھی نشانہ بنایا، جس سے مرد، خواتین اور بچے شہید ہوئے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے استنبول میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت سے عالمی امن کو خطرہ لاحق ہے اور یہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے ایران کے دفاع کے حق کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات سے ہی ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کا حل ممکن ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان علاقائی امن و استحکام کے لیے تمام اقدامات کر رہا ہے اور امن کے قیام کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا۔ انہوں نے غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں:امریکا کے حملے، ایران کا کتنا نقصان ہوا، آگے کیا ہو گا؟
وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کو پاکستان کا پانی روکنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اگر ایسا ہوا تو اسے جنگی اقدام سمجھا جائے گا۔