ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے ایران کو حالیہ حملے سے پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا، جس کی بدولت ایران اپنی حساس جوہری تنصیبات سے افزودہ یورینیئم کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔
نجی خبررساں ادارے روزنامہ جنگ کے مطابق ایک سینئر ایرانی سیاسی شخصیت نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ امریکا نے خفیہ طور پر اطلاع دی کہ صرف تین مخصوص جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا جائے گا۔
اطلاع کا مقصد یہ پیغام دینا تھا کہ امریکا مکمل جنگ نہیں چاہتا بلکہ ایک محدود عسکری ردعمل دے رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پیشگی اطلاع ملنے کے بعد ایرانی حکام نے فوری طور پر افزودہ یورینیئم کے ذخائر ان حساس تنصیبات سے ایک نامعلوم مقام پر منتقل کر دیے، جس سے ممکنہ نقصان سے بچاؤ ممکن ہو سکا۔

ادھر امریکی اور ایرانی حکام نے اس رپورٹ پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم برطانوی وزیر برائے بزنس و تجارت جوناتھن رینالڈز نے تصدیق کی ہے کہ لندن کو حملے کی پیشگی اطلاع موصول ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب خطے میں کشیدگی عروج پر ہے اور ایران کی جوہری تنصیبات کے خلاف کارروائی عالمی سطح پر تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔