Follw Us on:

ایران پر امریکی حملے کے بعد مشرقِ وسطیٰ کی فضائی حدود بند، اسرائیل کا ہنگامی ردعمل

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Israel briefly opens airspace, facilitates
اسرائیل نے اتوار کے روز محدود وقت کے لیے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دیں اور پیر سے ریسکیو پروازوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ ( تصویر: انڈیا ٹوڈے)

ایران پر امریکی فضائی حملے کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں فضائی آمدورفت شدید متاثر ہوئی ہے، جس کے بعد اسرائیل نے اتوار کے روز محدود وقت کے لیے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دیں اور پیر سے ریسکیو پروازوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق بین گوریون ایئرپورٹ کو اتوار کو گیارہ سو سے 1700 (جی ایم ٹی) تک ریسکیو فلائٹس کے لیے کھولا گیا، جب کہ شمالی اسرائیل کے حیفا ایئرپورٹ کو بھی اسی وقت کے دوران فعال رکھا گیا۔ اسرائیلی ایئرلائن “ایل آل” کے مطابق، صرف اتوار کو پچیس ہزار سے زائد افراد نے ملک سے نکلنے کے لیے درخواستیں جمع کروائیں۔

اسرائیلی ایئرپورٹس اتھارٹی کے بیان کے مطابق پیر سے 24 ریسکیو فلائٹس یومیہ چلائی جائیں گی، جن میں ہر ایک پر زیادہ سے زیادہ 50 مسافروں کو لے جانے کی اجازت ہوگی۔ ایل آل نے کہا ہے کہ وہ پیر سے آٹھ عالمی مقامات کے لیے پروازیں بحال کرے گی۔

Countries evacuate citizens from middle east over
اسرائیلی ایئرپورٹس اتھارٹی کے بیان کے مطابق پیر سے 24 ریسکیو فلائٹس یومیہ چلائی جائیں گی، جن میں ہر ایک پر زیادہ سے زیادہ 50 مسافروں کو لے جانے کی اجازت ہوگی۔ (تصویر: دی جیرسلم پوسٹ)

امریکا کی جانب سے ایران کے جوہری مقامات پر حملوں کے بعد کئی عالمی ایئرلائنز نے مشرقِ وسطیٰ کی مختلف منزلوں کے لیے پروازیں معطل یا منسوخ کر دی ہیں۔ ایئر فرانس کے ترجمان نے بتایا کہ دبئی اور ریاض کے لیے اتوار اور پیر کی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں، جب کہ برٹش ایئرویز نے دبئی اور دوحہ کی پروازیں منسوخ کیں۔ سنگاپور ایئرلائنز نے بھی سلامتی جائزے کے بعد دبئی کے لیے پرواز روک دی، تاہم کمپنی کے مطابق آئندہ پروازوں کا انحصار صورتحال پر ہوگا۔

امریکی ایئرلائنز نے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔ امریکن ایئرلائنز اور یونائیٹڈ ایئرلائنز نے قطر اور دبئی کے لیے اپنی پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی ہیں۔

فضائی سلامتی سے متعلق ویب سائٹ سیف ایئر اسپیس نے خبردار کیا ہے کہ امریکی حملوں کے بعد امریکا کے تجارتی طیاروں کو مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ادارے کے مطابق، اگرچہ سویلین ہوابازی کے خلاف کسی مخصوص حملے کی دھمکی نہیں دی گئی، لیکن ایران نے ماضی میں اشارہ دیا ہے کہ وہ امریکا کے فوجی مفادات پر جوابی کارروائی کر سکتا ہے، چاہے براہِ راست یا حزب اللہ جیسے گروہوں کے ذریعے ہو۔

Flights at beirut airport canceled
فضائی سلامتی سے متعلق ویب سائٹ سیف ایئر اسپیس نے خبردار کیا ہے کہ امریکی حملوں کے بعد امریکا کے تجارتی طیاروں کو مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ( تصویر: کتایب لبنان نیوز)

فلائٹ ریڈار چوبیس ویب سائٹ کے مطابق، ایران، عراق، شام اور اسرائیل کے اوپر فضائی حدود تقریباً خالی نظر آئیں، جب کہ ایئرلائنز نے اپنی پروازوں کا رخ شمال کی جانب بحیرۂ قزوین یا جنوب کی جانب مصر اور سعودی عرب کی فضائی حدود کی طرف موڑ دیا ہے۔ ان متبادل راستوں سے ایندھن اور عملے کے اخراجات میں اضافہ متوقع ہے۔

مشرقِ وسطیٰ کی فضائی حدود اس وقت پہلے ہی دباؤ میں ہیں کیونکہ روس اور یوکرین کی فضائی حدود جنگ کے باعث بند ہیں، جس کی وجہ سے یورپ اور ایشیا کے درمیان فضائی روٹس میں یہ خطہ زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔

اسرائیل کے اندر موجود غیر ملکی سیاحوں کی تعداد تقریباً چالیس ہزار بتائی جا رہی ہے، جن میں سے بہت سے افراد اردن، مصر یا قبرص کے ذریعے انخلا کی کوششیں کر رہے ہیں۔ ایوی ایشن ماہرین خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ جاری کشیدگی سے نہ صرف پروازوں کا شیڈول متاثر ہوگا بلکہ جیٹ فیول کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے، جس کا براہِ راست اثر ایئرلائنز اور مسافروں پر پڑے گا۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس