Follw Us on:

قطر میں امریکی اڈہ العدید ائیر بیس کیا ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
American air base
قطر میں امریکی اڈہ العدید ائیر بیس کیا ہے؟( فائل فوٹو: وائس آف امریکا )

قطر کے دارالحکومت دوحہ کے جنوب مغرب میں واقع العدید ایئر بیس مشرق وسطیٰ میں امریکہ کا سب سے بڑا اور اہم فوجی اڈہ ہے۔ 24 ہیکٹر پر پھیلا یہ بیس نہ صرف امریکی سینٹرل کمانڈ کا فارورڈ ہیڈکوارٹر ہے، بلکہ یہ خطے میں امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا سمیت کئی اتحادی ممالک کی مشترکہ کارروائیوں کا مرکز بھی ہے۔

2000 میں قطر نے امریکا کو یہاں رسائی دی اور 2002 میں اس رسائی کو باقاعدہ معاہدے میں بدلا گیا۔ بیس میں تقریباً 10 سے 11 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ اس میں امریکی فضائیہ کا 379 واں ایئر ایکسپیڈیشنری ونگ تعینات ہے، جو 90 سے زائد جنگی و معاون طیاروں پر مشتمل ہے۔

العدید ایئر بیس عراق، افغانستان، اور شام میں امریکہ اور اتحادیوں کے فضائی حملوں، انٹیلیجنس آپریشنز اور لاجسٹک معاونت کے لیے ایک کلیدی مرکز رہا ہے۔ یہاں سے داعش کے خلاف فضائی حملے، غزہ میں انسانی امداد کے فضائی ڈراپس اور دیگر عالمی مشن چلائے جاتے ہیں۔

American airbas
لعدید ایئر بیس عراق، افغانستان، اور شام میں امریکہ اور اتحادیوں کے فضائی حملوں، انٹیلیجنس آپریشنز اور لاجسٹک معاونت کے لیے ایک کلیدی مرکز رہا

یہاں واقع امریکی سینٹرل کمانڈامریکی فضائی کارروائیوں کا دماغ ہے، جو 21 ممالک پر مشتمل خطے میں جنگی حکمت عملی اور فضائی کارروائیوں کی نگرانی کرتا ہے۔ اس مرکز میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر جنگی، انٹیلیجنس، اور ریسکیو مشنز کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:ایران کے قطر میں موجود امریکی اڈوں پر حملے، چھ میزائل داغ دیے

یہ بیس نہ صرف امریکی بلکہ برطانوی رائل ایئر فورس اور آسٹریلین ایئر فورس کی سرگرمیوں کا بھی مرکز ہے۔ برطانیہ کے لیے یہ عراق اور افغانستان میں مداخلت کے دوران ایک اہم ٹرانزٹ پوائنٹ رہا، جبکہ آسٹریلیا نے بھی یہاں سے عراق میں فضائی کارروائیاں کیں۔

قطر نے العدید بیس پر بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور نئے لڑاکا طیاروں (جیسےرافیل، اور ایف 15 کے لیے سہولیات کی فراہمی کے لیے توسیعی منصوبے شروع کیے ہیں۔ 2024 میں امریکا نے قطر کے ساتھ بیس پر اپنی موجودگی مزید 10 سال کے لیے بڑھانے کا معاہدہ کیا۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس