Follw Us on:

بانی پی ٹی آئی سے ملاقات، علی امین گنڈاپور کی درخواست پر سپریم کورٹ نے سماعت سے معذرت کیوں کی؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Unaware of gandapur's whereabouts
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ آپ نے غلط دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ (تصویر: دی نیوز انٹرنیشنل)

سپریم کورٹ میں بانی تحریک انصاف سے ملاقات کی اجازت کے لیے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے دائر درخواست پر جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ آپ نے غلط دروازہ کھٹکھٹایا ہے، اس سلسلے میں چیف جسٹس یا رجسٹرار سپریم کورٹ سے رجوع کریں۔

درخواست کی سماعت بدھ کو سپریم کورٹ میں جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں ہوئی، جہاں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، ان کے وکیل لطیف کھوسہ اور ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شاہ فیصل عدالت میں پیش ہوئے۔

لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ یہ ایک فوری نوعیت کا مسئلہ ہے، کیونکہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں بجٹ کا اجلاس جاری ہے اور وزیراعلیٰ کی خواہش ہے کہ وہ تحریک انصاف کے بانی سے ملاقات کریں تاکہ پارٹی سربراہ کی رہنمائی میں بجٹ کی تیاری مکمل کی جا سکے۔

Gandapur goes silent after 'meeting in capital'
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ عدالتی دائرہ اختیار کے تحت وہ اس معاملے پر کوئی حکم نہیں دے سکتے ۔ (تصویر: دی نیوز انٹرنیشنل)

جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ عدالتی دائرہ اختیار کے تحت وہ اس معاملے پر کوئی حکم نہیں دے سکتے اور کہا کہ یہ معاملہ چیف جسٹس یا رجسٹرار سپریم کورٹ کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہی بہترین طریقہ ہے، آپ کا وقت بچے گا، چیف جسٹس پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔

سماعت کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور خود روسٹرم پر آئے اور عدالت کو بتایا کہ پارٹی سربراہ کے ساتھ ملاقات کے لیے متعدد بار درخواست دی گئی، لیکن اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی بجٹ کمیٹی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنا چاہتی ہے تاکہ پارٹی کی رہنمائی میں بجٹ کی حکمت عملی طے کی جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ بانی تحریک انصاف نے اس سے متعلق سپریم کورٹ کو خط بھی لکھا تھا جس پر چیف جسٹس نے مثبت ریمارکس دیے تھے اور خط کے ساتھ ثبوت بھی فراہم کیے گئے تھے، تاہم تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

لطیف کھوسہ نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت اگر خود کوئی حکم جاری نہیں کر سکتی تو کم از کم معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دے۔ اس پر جسٹس منصور علی شاہ نے ایک بار پھر واضح کیا کہ بہتر یہی ہے کہ آپ براہ راست رجسٹرار یا چیف جسٹس سے رجوع کریں۔

سماعت کے اختتام پر جسٹس منصور علی شاہ نے معاملہ سننے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس درخواست پر سماعت نہیں کر سکتے، آپ نے غلط دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس